
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سے خود بات کرنا چاہتا ہوں اگر وہ تیار ہے۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کی بہن علیمہ خان کا کہنا تھا کہ میری بہنوں نے بانی کو سلیمان اور قاسم کے انٹرویو کے بارے بتایا، وہ اپنے بیٹوں کے انٹرویو پر بہت خوش ہوئے ہیں، عمران خان کو بتایا کہ بچے پاکستان آنا چاہتے ہیں۔
علیمہ خان کے مطابق عمران خان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) سے کسی صورت بات نہیں ہوگی، (ن) لیگ نے پاکستان کی اخلاقیات ختم کردی ہیں، بانی نے امر بالمعروف کی بات کی کہ سچ کے ساتھ کھڑا ہونا ہے اور این آر او دینے والے سچ کیسے بولیں گے۔
بانی پی ٹی آئی نے یاسمین راشد اور عندلیب عباس کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پریس کانفرنس نہیں کی تو وہ جیل میں ہیں جب کہ شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس ختم ہوگیا لیکن وہ ابھی بھی جیل میں ہے۔
علمیہ خان نے بتایا کہ عمران خان نے 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف آواز اٹھانے کا کہا، ان کا کہنا تھا کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے بعد انصاف دفن ہوچکا ہے، حالات یہ ہیں ہم بھی جب عدالت جاتے ہیں جج کہتے ہیں ان کے ہاتھ بندے ہیں۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ اگر اسٹیبلشمنٹ بات کرنا چاہتی ہے پاکستان کے بارے تو وہ تیار ہیں، وہ اسٹیبلشمنٹ سے خود بات کرنا چاہتے ہیں اگر وہ تیار ہیں، پاکستان کے لیے بات کرنے کیلئے تیار ہوں جب کہ ڈیل کی کوئی بات نہیں پاکستان کی خاطر بات کروں گا۔
ایک سوال کے جواب میں علیمہ خان نے کہا کہ آرمی چیف کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دینے پر ہم بات نا ہی کریں تو اچھا ہے۔