
نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کی زیرصدارت میڈیکل ایجوکیشن ریفارمز کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں پی ایم ڈی سی نے نجی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالجز کی فیسوں کا نوٹفکیشن جاری کر دیا ہے۔
پی ایم ڈی سی کی رجسٹرار ڈاکٹر شائستہ کے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہےکہ مارچ 2025 میں پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (PM&DCJ) کے تحت دیئے گئے اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے پی ایم اینڈ ڈی سی ایکٹ، 2022 کے سیکشن 20 (7) اور (8) کے تحت ٹیوشن فیس کو محدود / طے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
جس کے مطابق ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس پروگراموں کے تمام سیشنز کے لیے فیس 18 لاکھ روپے ہوگی، جب کہ سیشن 2025 کے لیے اس میں 5 فیصد اضافہ کیا جاسکتا ہے۔
نوٹفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اگر کالج پہلے ہی طلباء سے مقررہ حد سے زیادہ فیس وصول کر چکا ہے تو فیس اور ذیلی معاملات، جو یا تو واپس کیے جائیں گے یا بعد کے سیشنز میں ایڈجسٹ کیے جائیں گے۔
مزید فیصلہ کیا گیا ہے کہ جو ادارے اپنی مالی ضروریات پر یقین رکھتے ہیں اور انھیں زیادہ سے زیادہ فیس کی ضرورت ہے، زیادہ سے زیادہ 25 لاکھ روپے تک فیس وصول کرنے کے لیے مالیاتی تفصیل جمع کرائیں گے اور پی ایم اینڈ ڈی سی کے جواز تشخیص کے بعد پی ایم اینڈ ڈی سی کی طرف سے اس کی منظوری دی جائے گی۔
اس طرح کے فیس ڈھانچے کے لیے تشخیصی معیار الگ سے جاری کیا جائے گا۔تمام نجی میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ کیپڈ/فکسڈ فیس کی تعمیل کریں۔ ٹیوشن فیس کے معاملے پر ناکام ہونے کی صورت میں کالجز سزا کے نتائج کے ذمہ دار ہوں گے۔