
فیڈرل بیورو آف ریونیو ٹیکس گوشواروں میں ظاہر کردہ آمدن سے زیادہ مالیت کی ٹرانزیکشنز کرنے والے افراد کے گرد گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کرلیا
چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال کا کہنا ہے کم ٹیکس دینے والوں کو الگورتھم کی مدد سے ٹیکس نیٹ میں لایا جائے گا
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس سید نوید قمر کی زیر صدارت ہوا جس میں ٹیکس ترمیمی بل 2024 پر غور کیا گیا
چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے بتایا کہ بینکوں کے ساتھ شناختی کارڈ کی بنیاد پر ٹیکس دہندگان کی آمدن اور ٹرن اوور کا ڈیٹا شیئر کیا جائے گا
بینکوں سے کہا جائے گا اگر متعلقہ شخص کی ٹرانزیکشن کاحجم ایف بی آر ڈیٹا سے مطابقت نہیں رکھتا تو رپورٹ دیں بینک صارفین کے معلومات کو خفیہ رکھتے مگر الگورتھم کی مدد سے ٹرانزیکشن سامنے آنے کے بعد ایسا افراد کا ڈیٹا حاصل کیا جائے گا اور ٹیکس نیٹ میں لایا جائےگا
چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ اکثر افراد ٹیکس ریٹرنز یا ویلتھ اسٹیٹمنٹ میں کم آمدن دیکھتے ہیں انکو زیادہ ٹرانزیکشن پر شناخت کیا جائے گا
رکن کمیٹی مرزا اختیار بیگ کا کہنا تھا کہ اکثر کاروبار یومیہ ایک سے دو کروڑ روپے نقد مختلف ادائیگی یا خریداری میں استعمال کرتے ہیں اس پر نوٹس پر پورا کاروبار منجمد ہو جائے گا ت
اہم چیئرمین ایف بی ار کا کہنا تھا کہ بینکوں سے کہا جائے گا کہ ٹرانزیکشن نہ روکیں لیکن رپورٹ ایف بی آرکو فراہم کی جائے
قائمہ کمیٹی نے ذیلی کمیٹی کی سفارش پر نان فائلر کو پہلی بار 50 لاکھ روپے مالیت کی جائیداد خریداری کی اجازت دیدی حکومت چاہے تو اس حد کو بڑھا بھئ سکتی ہے تاہم فائلرز صرف ٹیکس گوشوارے میں آمدن ظاہر کرنے پر ہی نئی جائیداد خرید سکیں گے ٹیکس دہندہ ماں باپ اور بچوں کیلئے جائیداد کی خریداری کر سکتا ہے۔ جائیداد خریداری نقد رقم یا مساوی اثاثے کی بنیاد پر کی جا سکے گی۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے 1010 گاڑیوں کی خریداری کا معاملہ عارضی طور پر معطل کر دیا ہے۔
چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے تصدیق کی ہے کہ گاڑیوں کی خریداری کا حتمی فیصلہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی سفارشات کے بعد کیا جائے گا
چیئرمین ایف بی آر نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں کہا کہ قائمہ کمیٹی کے حتمی منٹس کا انتظار ہے، جب تک ان کا جواب موصول نہیں ہوتا، گاڑیوں کی خریداری کا عمل فریز رہے گا۔
انہوں نے مزید وضاحت کی کہ آئی ایم ایف کے تکنیکی وفد کے موجودہ دورے کا اقتصادی جائزے یا قرض پروگرام سے کوئی تعلق نہیں، یہ ایک معمول کا دورہ ہے، جس میں تکنیکی امور پر بات چیت ہوتی ہے۔
تعمیراتی شعبے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر بنائی گئی ٹاسک فورس نے پراپرٹی سیکٹر کے لیے تجاویز اور سفارشات تیار کر لی ہیں، جن کی حتمی منظوری کابینہ دے گی۔ تعمیراتی شعبے کے لیے ریلیف پیکج اب یقینی ہو چکا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ گاڑیوں کی خریداری کے معاملے پر قائمہ کمیٹی کے جواب کے بعد حتمی فیصلہ کیا جائے گا، اور ابھی تک کمیٹی کا جواب موصول نہیں ہوا۔