جمیعت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے اندر مذاکرات کے حوالے سے اختلاف ہیں،
پی ٹی آئی نے کہا تھا حکومت سے بات نہیں کریں گے، بعد میں انہیں سمجھ آئی حکومت سے مذاکرات ہی بہتر راستہ ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے اتوار کو جامعۃ الاسلامی بابوزئی مردان میں تقریب تکمیل درس نظامی میں شرکت کی۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ مذاکرات کی اب تک کوئی پیش رفت نظر نہیں آرہی، جے یو آئی ہمیشہ سیاسی عمل پر یقین رکھتی ہے، ہم مسائل کا حل صرف مذاکرات کے ذریعے نکالنے پر یقین رکھتے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کیبرپختونخوا میں حکومت کی کوئی رِٹ نظر نہیں آتی، صوبے میں رشوت کا بازار گرم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے کچھ اراکین میرے خلاف بیانات دے رہے ہیں۔ بانی پی ٹی آئی کو سزا ملنے کے بعد پی ٹی آئی نے کوئی رابطہ نہیں کیا۔
انہوں نے کہا 26ویں ترمیم کے وقت سب سے رابطے میں تھے، اب بھی کوئی سیاسی جماعت بات کرنا چاہتی ہے تو دروازے کھلے ہیں پوری نیک نیتی سے مشورہ دیں گے،
پی ٹی آئی کو آگاہ کردیں گے کہ وہ کہاں کھڑی ہے اور مسئلے کی نوعیت کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کوئی مائی کا لعل مدارس کو میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔