بانیٔ تحریکِ انصاف کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے کہا ہے کہ میں بھاگنے والی عورت نہیں، مجھے ڈی چوک میں اکیلا چھوڑ دیا گیا تھا۔
چارسدہ میں بشریٰ بی بی اسلام آباد دھرنے میں جاں بحق ہونے والے تاج الدین کے گھر گئیں جہاں انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہادتوں کی وجہ سے بہت تکلیف میں تھی۔
بشریٰ بی بی نے کہا کہ سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ لوگ جھوٹ کیوں بول رہے تھے، ڈی چوک پر رات ساڑھے 12 بجے میں اپنی گاڑی میں اکیلی تھی، کسی کو نہیں پتہ تھا کہ میری گاڑی کون سی ہے، وہ ڈی چوک زبردستی خالی کرا رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ خان کے لیے نکلنے والوں کو کبھی اکیلا نہیں چھوڑ سکتی تھی، میں وہاں سے نہیں ہٹی تھی کیونکہ خان نے ہٹنے کا نہیں کہا تھا، میں نے سب کو کہا تھا کہ مجھے اکیلا نہیں چھوڑنا۔
بشریٰ بی بی نے کہا کہ میں نے صرف آپ کو بتانا ہے کہ میں وہاں اکیلی تھی، مجھے سب نے چھوڑ دیا تھا، بہت سے لوگ گواہ ہیں، جو لوگ روڈ خالی کرا رہے تھے وہ بھی گواہ ہیں۔
سابق وزیرِ اعظم کی اہلیہ نے کہا کہ جب میں وہاں سے نہیں جا رہی تھی تو سیدھی میری گاڑی پر فائرنگ ہوئی، باقی قافلہ بعد میں آیا۔
انہوں نے کہا کہ پٹھانوں نے ہمیشہ غیرت مندی کا ثبوت دیا ہے، بانیٔ پی ٹی آئی نے کہا تھا کہ شہداء کے گھر جانا ہے، ورکرز بانیٔ کے نام پر شہید ہوئے ہیں۔
اس موقع پر بشریٰ بی بی نے تاج الدین کے ورثاء کو 1 کروڑ روپے کا چیک بھی دیا اور زاہد آباد میں شہید تاج الدین کے نام سے گرلز ہائی اسکول بنانے کا اعلان بھی کیا۔