عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے گیس کی قیمتوں کے نوٹیفکیشن کے لیے 15 فروری 2025 تک کی ڈیڈ لائن دے دی، سرکاری گیس کمپنیوں نے 53.47 فیصد تک گیس مہنگی کرنے کا مطالبہ کر رکھا ہے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے ششماہی گیس ٹیرف کی ایڈجسٹمنٹ سے متعلق شرط رکھی ہے اور آئندہ سال 15 فروری تک گیس کی قیمتوں کی ایڈجسٹمنٹ کا نوٹی فکیشن کرنا ہوگا۔
ذرائع کے مطابق آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے گیس کی قیمتوں سے متعلق فیصلہ تاحال وفاقی حکومت کو نہیں بھجوایا۔
اوگرا کے متعین کردہ ٹیرف کی روشنی میں وفاقی حکومت فیصلہ کرے گی، وفاقی حکومت کی منظوری کے بعد گیس قیمتوں سے متعلق اوگرا نوٹیفکیشن کرے گا۔
گیس کمپنیوں نے اوگرا کو 53.47 فیصد تک گیس مہنگی کرنےکی درخواست کی تھی جب کہ اوگرا نے سرکاری گیس کمپنیوں کی درخواست پر گذشتہ ماہ نومبر میں سماعت کی تھی۔
سوئی ناردرن نے اوسط گیس 3.66 فیصد اور سوئی سدرن نےگیس کی قیمت میں 53.47 فیصد اضافے کا مطالبہ کر رکھا ہے۔
جنوری 2023 سے اب تک حکومت گھریلو صارفین کے لیےگیس 3 بارمہنگی کرچکی ہے جب کہ گیس صارفین پر 2 سال میں 953 ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈالا گیا ہے۔
سابقہ اتحادی حکومت میں گیس کی قیمتوں میں ایک بار اضافہ کیا گیا تھا اور نگران حکومت کے مختصر دور میں گیس 2 بار مہنگی کی گئی تھی۔