انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں پاکستان کی دو ایک کی جیت میں زیادہ تر کریڈٹ سابق ٹیسٹ فاسٹ بولر عاقب جاوید کو مل رہا ہے لیکن یہ بات بہت کم جانتے ہیں کہ عالمی شہرت یافتہ ٹیسٹ امپائر علیم ڈار بھی پچ کی تیاری اور ٹیم سلیکشن میں پیش پیش رہے،
پونے چار سال بعد ہوم گراؤنڈ پر جیت میں ان کے بہت سے مشورے پاکستان ٹیم کے کام آئے۔
پاکستان کی انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں کامیابی میں سابق امپائر علیم ڈار کے مشوروں نے اہم کردار ادا کیا۔
سابق امپائر علیم ڈار نے انگلینڈ کے خلاف تیسٹ میچز میں پچ کی تیاری اور ٹیم کے انتخاب کے بارے میں اہم مشورے دیے
جن کی بدولت پاکستان کو تقریباً 4 سال طویل انتظار کے بعد ہوم گراؤنڈ پر فتح حاصل ہوئی۔
علیم ڈار کو حال ہی میں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی سلیکشن کمیٹی میں شامل کیا گیا تھا
اور یہ پہلا موقع ہے جب کسی ریٹائرڈ امپائر کو سلیکشن کمیٹی کا حصہ بنایا گیا ہے۔
اگرچہ کچھ لوگوں نے اس اقدام کو تنقید کا نشانہ بنایا مگر علیم ڈار کا عالمی تجربہ اور کرکٹ کی گہری سمجھ بوجھ پاکستان ٹیم کیلئے اہم ثابت ہوئی ہے۔
ملتان میں پاکستان کی شکست کے بعد علیم ڈار نے سلیکشن کمیٹی کو غیر روایتی حکمت عملی کا مشورہ دیا جس میں دوسرے ٹیسٹ کے لیے اسی پچ کو دوبارہ استعمال کرنا شامل تھا۔
چیف کیوریٹر ٹونی ہیمنگ، عاقب جاوید اور علیم ڈرا نے مل کر اس تجویز پر کام کیا جس کے نتیجے میں ایک ایسی پچ بنائی گئی جو پاکستانی اسپنرز کیلئے مددگار ثابت ہوئی۔
راولپنڈی میں ہونے والے تیسرے ٹیسٹ میں بھی عالمی میڈیا نے عجیب و غریب چیزوں کا مشاہدہ کیا، بڑے بڑے پنکھوں اور ہیٹرز پچ پر دیکھے گئے۔
علیم ڈار عاقب جاوید نے دروازے بند کرکے بھی پچ کی تیاری پر کام کیا جس کی بدولت پاکستانی اسپنرز نعمان علی ساجد خان نے تباہ کن بولنگ کی اور پاکستان یہ میچ 9 وکٹوں سے جیت گیا۔
یاد رہے کہ 56 سالہ علیم نے 1986 سے 1998 کے درمیان 17 فرسٹ کلاس اور 18لسٹ اے میچز کھیلے۔
انہوں نے 1998 کی قائداعظم ٹرافی کے دوران فرسٹ کلاس امپائرنگ کا آغاز کیا، 2003 سے 2023 تک آئی سی سی ایلیٹ امپائرنگ پینل میں شامل رہے،
اور ریکارڈ 145 ٹیسٹ، 231 ون ڈے انٹرنیشنل، 72 ٹی 20انٹرنیشل، 5 ویمنزٹی 20 انٹرنیشنل، 181 فرسٹ کلاس اور 282 لسٹ اے میچز میں امپائرنگ کی ہے۔