google.com, pub-3199947851844297, DIRECT, f08c47fec0942fa0 توانائی سیکٹر کے قرضوں کا بوجھ بجلی صارفین سے لیا جارہا ہے - UrduLead
منگل , دسمبر 24 2024

توانائی سیکٹر کے قرضوں کا بوجھ بجلی صارفین سے لیا جارہا ہے

وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا ہے کہ35 روپے فی یونٹ بجلی کی قیمت ہے جس میں ٹیکسز شامل نہیں ہیں۔

پروگرام جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے اویس لغاری نے کہا کہ بجلی کی پیداواری قیمت 8 سے 10 روپے فی یونٹ ہے، بجلی کے ترسیلی نظام کے چارجز فی یونٹ ڈیڑھ سے 2 روپے ہیں جبکہ ڈسکوز کے اخراجات فی یونٹ 5 روپے پڑتے ہیں۔

اویس لغاری نے کہا کہ سب سے بڑا خرچہ 18 روپے فی یونٹ کیپسٹی چارجز کا ہے، بجلی کے ریٹ بڑھنے سے بجلی کے استعمال میں کمی آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ساہیوال کول پلانٹ کے 2015ء میں کیپسٹی چارجز 3 روپے فی یونٹ تھے، ڈالر کی قیمت بڑھنے اور شرح سود 22 فیصد تک آنے کی وجہ سے کیپسٹی چارجز بڑھ گئے۔

اویس لغاری نے کہا کہ ڈالر کی قیمت اور شرح سود بڑھنے سے ساہیوال کول پلانٹ کے کیپسٹی چارجز 11.45 روپے فی یونٹ ہوگئے، اس وقت توانائی سیکٹر کے قرضوں کا بوجھ بجلی صارفین سے لیا جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر ان پلانٹس کو چلائیں گے تو وہ آپ کو تیل کا خرچہ لگا کر آپ سے پیسے لیں گے، اگر پلانٹس کو نہیں چلائیں گے تو بھی وہ ان پلانٹس کی مد میں اپنا سرمایہ لگانے اور منافع کے پیسے آپ سے لیں گے۔

وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ پلانٹس پر درآمد شدہ کوئلہ کے استعمال کے بجائے مقامی کوئلے کو استعمال کیا جائے تو فی یونٹ دو ڈھائی روپے کمی آئے گی۔

About Aftab Ahmed

Check Also

ملک کاروبار دوست نہیں رہا: پاکستان بزنس فورم

پاکستان بزنس فورم نے سال 2024 کو بزنس کمیونٹی اور عوام کے لیے مشکل ترین …