
وفاقی وزیرِ خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے جمعرات کو پاکستانی فارماسیوٹیکل انڈسٹری کی غیر معمولی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ 34 فیصد سالانہ برآمدی اضافہ ملکی صنعتی صلاحیت اور جدت کی علامت ہے۔
یہ بات انہوں نے پاکستان فارماسیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پی پی ایم اے) کے ایک اعلیٰ سطحی وفد سے ملاقات کے دوران کہی، جس کی قیادت نئے چیئرمین ڈاکٹر طاہر اعظم نے کی۔ وفد میں وائس چیئرمین اطہر نذیر شیخ، سابق چیئرمین میاں اسد شجاع، میاں خالد مصباح اور ایگزیکٹو کمیٹی کے ارکان امان شیخ اور عثمان شوقت شامل تھے۔
وزارتِ خزانہ میں ہونے والی اس ملاقات میں فارما انڈسٹری کی برآمدی کارکردگی، حکومتی اصلاحات اور پاکستان کو عالمی فارماسیوٹیکل مارکیٹ میں نمایاں مقام دلانے کے لیے مستقبل کی حکمتِ عملی پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
پی پی ایم اے وفد نے وزیر خزانہ کو فارم ایکس پاکستان (PharmEx Pakistan) کے قیام سے متعلق بریفنگ دی — جو فارماسیوٹیکل مصنوعات کی برآمدات کے فروغ کے لیے ایک خصوصی پلیٹ فارم ہوگا۔ اس کے ذریعے تین سال میں 3 ارب ڈالر اور اگلے پانچ سال میں 10 ارب ڈالر کی برآمدات حاصل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
یہ مجوزہ ادارہ وزارتِ صحت، وزارتِ تجارت، وزارتِ خزانہ، ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (TDAP) اور ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (DRAP) کی مشترکہ نمائندگی کے ساتھ نجی شعبے کی قیادت میں کام کرے گا۔ اس کا مقصد عالمی سرٹیفکیشن، تجارتی سہولت، مارکیٹ تنوع اور بین الاقوامی شراکت داری کے ذریعے فارما برآمدات کو فروغ دینا ہے۔
پی پی ایم اے کے مطابق گزشتہ مالی سال کے دوران فارماسیوٹیکل برآمدات میں 34 فیصد اضافہ ہوا، جو ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ ہے۔ وفد نے حکومت کے “ریگولیٹری گیلوٹین” پروگرام کی بھی تعریف کی، جس کے تحت مصنوعات کی رجسٹریشن کا وقت تین سے چار سال کے بجائے چند ہفتوں تک محدود کر دیا گیا ہے۔
وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان کی فارما انڈسٹری اس وقت 18 فیصد مقامی ترقی اور 34 فیصد برآمدی اضافے کے ساتھ دنیا کی 5 فیصد اوسط شرح نمو سے کہیں آگے ہے۔ “ایسی عالمی مسابقتی صورتحال میں آپ کی کارکردگی غیر معمولی ہے،” انہوں نے کہا، مزید کہ جیسے جیسے ملکی معیشت مستحکم ہو رہی ہے، اس شعبے کے امکانات مزید بڑھ جائیں گے۔

انہوں نے یقین دلایا کہ حکومت فارماسیوٹیکل صنعت کی توسیع اور برآمدات میں اضافے کے لیے پالیسی، ریگولیٹری اور مالی معاونت فراہم کرتی رہے گی۔ “ہماری معاشی حکمتِ عملی برآمدات، سرمایہ کاری اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے فروغ پر مبنی ہے، اور فارما سیکٹر ان تینوں میں نمایاں کردار ادا کر رہا ہے،” وزیر خزانہ نے کہا۔
سینیٹر اورنگزیب نے کہا کہ وزارتِ خزانہ دیگر متعلقہ وزارتوں کے ساتھ مل کر صنعت کے مالی و ریگولیٹری چیلنجز حل کرنے پر کام جاری رکھے گی تاکہ پائیدار برآمدی ترقی حاصل کی جا سکے۔ انہوں نے پی پی ایم اے کے اس کردار کو بھی سراہا جس کے ذریعے ملک میں معیاری اور سستی ادویات کی فراہمی ممکن ہوئی ہے۔
ملاقات کا اختتام اس اتفاقِ رائے پر ہوا کہ حکومت اور فارما انڈسٹری کے درمیان قریبی تعاون جاری رکھا جائے گا تاکہ فارم ایکس پاکستان کے تحت برآمدات میں اضافے اور عالمی سطح پر پاکستان کے فارماسیوٹیکل شعبے کے وقار کو مضبوط کیا جا سکے۔
UrduLead UrduLead