
مصنوعی ذہانت کی معروف کمپنی اوپن اے آئی نے چیٹ جی پی ٹی پر مبنی نیا ویب براؤزر ’چیٹ جی پی ٹی اٹلس‘ (ChatGPT Atlas) پیش کر دیا ہے، جو صارفین کو انٹرنیٹ براؤزنگ کے دوران ایک ذہین معاونت فراہم کرے گا۔
ٹیکنالوجی ویب سائٹس کے مطابق ’چیٹ جی پی ٹی اٹلس‘ صرف ایک براؤزر نہیں بلکہ ایک جدید انٹرایکٹو اسسٹنٹ ہے جو صارف کے ساتھ قدرتی انداز میں گفتگو کر کے ویب کے استعمال کو آسان اور مؤثر بناتا ہے۔ کمپنی کے مطابق اس براؤزر کا بنیادی مقصد انٹرنیٹ کو صرف معلومات دیکھنے کا نہیں بلکہ سمجھنے اور بات چیت کا ذریعہ بنانا ہے۔
اٹلس صارفین کو ویب پر روایتی سرچ بار کے بجائے براہِ راست چیٹ جی پی ٹی سے سوال کرنے کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ مثلاً کوئی صارف چیٹ جی پی ٹی سے کسی ویب صفحے کا خلاصہ، کسی مضمون کے اہم نکات، یا مختلف مصنوعات کے درمیان موازنہ طلب کر سکتا ہے۔ اس کے علاوہ چیٹ جی پی ٹی کی مدد سے ایئر لائن ٹکٹ بک کرنا، خریداری کے آپشنز دیکھنا یا ملاقاتوں کا شیڈول ترتیب دینا بھی ممکن ہوگا۔
اٹلس میں ویب صفحات پر ایک خاص “آسک چیٹ جی پی ٹی” (Ask ChatGPT) بٹن بھی شامل کیا گیا ہے، جس کے ذریعے صارف کسی بھی صفحے کے مواد پر براہِ راست گفتگو شروع کر سکتا ہے۔ یہ فیچر ان صارفین کے لیے خاص طور پر مفید ہے جو پیچیدہ معلومات کو فوری سمجھنا یا ان کا خلاصہ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
کمپنی کے مطابق چیٹ جی پی ٹی اٹلس صارف کی سابقہ گفتگو اور ترجیحات کو یاد رکھتا ہے تاکہ آئندہ زیادہ ذاتی نوعیت کی تجاویز دے سکے۔ تاہم صارفین کو مکمل اختیار حاصل ہے کہ وہ چاہیں تو اپنا ڈیٹا محفوظ رکھیں یا حذف کر دیں۔ اس طرح ڈیٹا پر کنٹرول صارف کے ہاتھ میں ہے، جو نجی معلومات کے تحفظ کے حوالے سے ایک مثبت پیش رفت تصور کی جا رہی ہے۔

یہ براؤزر چیٹ جی پی ٹی کو خودکار طور پر کچھ عملی اقدامات کرنے کی اجازت بھی دیتا ہے، جیسے آن لائن خریداری، فلائٹس کی بکنگ، یا ملاقاتوں کا وقت طے کرنا۔ تاہم یہ فیچر فی الحال صرف چیٹ جی پی ٹی پلس (Plus) اور پرو (Pro) صارفین کے لیے دستیاب ہے۔ کمپنی کے مطابق مستقبل میں یہ سہولت عام صارفین کے لیے بھی پیش کی جائے گی۔
چیٹ جی پی ٹی اٹلس میں ایک سائیڈ بار (Sidebar) بھی موجود ہے، جو ویب صفحات کا خلاصہ پیش کرتی ہے اور اضافی معلومات فراہم کرتی ہے۔ یہ خصوصیت صارفین کے لیے انٹرنیٹ براؤزنگ کے دوران وقت بچانے میں مددگار ثابت ہوگی، کیونکہ اب انہیں کسی مضمون یا رپورٹ کے مکمل مطالعے کے بجائے اس کا خلاصہ فوری دستیاب ہوگا۔
ٹیکنالوجی ماہرین کے مطابق اوپن اے آئی کا یہ قدم گوگل کروم اور دیگر روایتی ویب براؤزرز کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے۔ اٹلس انٹرنیٹ سرچنگ کے اس طریقے کو تبدیل کر سکتا ہے جو گزشتہ دو دہائیوں سے گوگل کے تسلط میں رہا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ براؤزر مصنوعی ذہانت پر مبنی ویب براؤزنگ کے ایک نئے دور کا آغاز ہے جہاں صارف کی ضرورت کے مطابق مواد فراہم کیا جائے گا۔
فی الحال چیٹ جی پی ٹی اٹلس صرف میک او ایس (macOS) صارفین کے لیے دستیاب ہے، تاہم کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ جلد ہی یہ ونڈوز، آئی او ایس اور اینڈرائیڈ کے لیے بھی متعارف کرایا جائے گا۔ اس کے علاوہ مستقبل میں براؤزر میں ایکسٹینشن سپورٹ، وائس انٹریکشن اور ریئل ٹائم ترجمے جیسے فیچرز بھی شامل کیے جائیں گے۔
اوپن اے آئی کے مطابق اٹلس براؤزر کی بدولت صارفین اب انٹرنیٹ کو زیادہ ذاتی، مکالماتی اور بامقصد انداز میں استعمال کر سکیں گے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ “اٹلس انٹرنیٹ کو صرف ایک سرچ انجن نہیں بلکہ ایک سمجھنے والا ساتھی بنا دے گا۔”
ماہرین کا خیال ہے کہ چیٹ جی پی ٹی اٹلس مستقبل میں مصنوعی ذہانت اور ویب ٹیکنالوجی کے امتزاج کا نیا معیار قائم کرے گا، اور یہ قدم انٹرنیٹ کے روایتی طریقۂ استعمال میں بنیادی تبدیلی کا آغاز بن سکتا ہے۔
UrduLead UrduLead