
پاکستان نے ٹی20 ایشیا کپ 2025ء کے اہم مقابلے میں متحدہ عرب امارات کو 41 رنز سے شکست دے کر سپر فور مرحلے میں جگہ بنالی۔
دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے گئے ٹورنامنٹ کے 10ویں میچ میں پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 20 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 146 رنز بنائے، جس کے جواب میں یو اے ای کی ٹیم 17.4 اوورز میں 105 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔ اس فتح کے ساتھ پاکستان نے اگلے مرحلے (سپر فور) میں اپنی شرکت یقینی بنائی جبکہ یو اے ای کا ایشیا کپ میں سفر اختتام کو پہنچا۔
پاکستان کی جانب سے فخر زمان نے نمایاں کارکردگی دکھائی، انہوں نے 36 گیندوں پر 50 رنز کی اننگز کھیلی جس میں 3 چھکے اور 2 چوکے شامل تھے۔ ان کے علاوہ شاہین شاہ آفریدی نے 14 گیندوں پر 29 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیل کر اختتامی اوورز میں اسکور کو مستحکم کیا۔ کپتان سلمان علی آغا نے 20، محمد حارث نے 18 رنز بنائے جبکہ صاحبزادہ فرحان، خوشدل شاہ، اور محمد نواز خاطر خواہ کارکردگی نہ دکھا سکے۔ خاص طور پر صائم ایوب صفر پر آؤٹ ہوئے، جو رواں سال ان کا پانچواں ڈک تھا اور ستمبر میں چوتھی بار بغیر رن بنائے آؤٹ ہوئے۔
یو اے ای کی طرف سے جنید صدیقی نے تباہ کن بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے صرف 18 رنز کے عوض 4 وکٹیں حاصل کیں جبکہ سمرنجیت سنگھ نے 3 اور پرشانت نے 1 کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔ یو اے ای کے بولرز نے درمیانی اوورز میں پاکستان کی بیٹنگ لائن کو دباؤ میں رکھا مگر آخری لمحات میں شاہین آفریدی نے میچ کا رخ پاکستان کے حق میں موڑ دیا۔
147 رنز کے ہدف کے تعاقب میں یو اے ای کی بیٹنگ لائن آغاز سے ہی مشکلات کا شکار رہی۔ راہول چوپڑا 35، دریو پرشانت 20، محمد وسیم 14 اور علی شان شرافو 12 رنز کے ساتھ نمایاں رہے، تاہم دیگر بلے باز دہرے ہندسے میں بھی داخل نہ ہو سکے۔ پاکستان کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی، حارث رؤف اور ابرار احمد نے 2، 2 وکٹیں حاصل کیں جبکہ سلمان علی آغا اور صائم ایوب نے 1، 1 وکٹ لی۔

یہ میچ پاکستان اور یو اے ای کے درمیان مختصر فارمیٹ کا چوتھا مقابلہ تھا اور تمام میچز میں پاکستان نے فتح حاصل کی ہے، جو اس کے اس فارمیٹ میں برتری کا تسلسل ظاہر کرتا ہے۔
میچ سے قبل یو اے ای کے کپتان محمد وسیم نے اسے ڈو اینڈ ڈائی میچ قرار دیا تھا اور ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا، جبکہ پاکستان کے کپتان سلمان علی آغا نے بھی کہا کہ اگر وہ ٹاس جیتتے تو بیٹنگ کو ہی ترجیح دیتے۔ قومی ٹیم میں اس میچ کے لیے دو تبدیلیاں کی گئیں، حارث رؤف اور خوشدل شاہ کو ٹیم میں شامل کیا گیا۔
یہ میچ نہ صرف گروپ مرحلے کا اہم ترین مقابلہ تھا بلکہ سپر فور میں رسائی کی دوڑ کا بھی فیصلہ کن لمحہ تھا۔ پاکستان کی اس جیت کے ساتھ ہی ایونٹ کے اگلے مرحلے میں اس کی شرکت یقینی ہو گئی، جبکہ یو اے ای کی ٹیم باہر ہو گئی۔
میچ کے دوران ایک دلچسپ لمحہ اس وقت آیا جب میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ نے پاکستانی ٹیم سے معذرت کی، جس کی تفصیل میڈیا کو فراہم نہیں کی گئی تاہم اسے کھیل کے اسپرٹ میں ایک مثبت اقدام سمجھا گیا۔
پاکستانی ٹیم کی اس فتح نے اس کے سپر فور مرحلے میں پہنچنے کے امکانات کو حقیقت میں بدلا اور ساتھ ہی یو اے ای کے خلاف مسلسل فتوحات کے سلسلے کو برقرار رکھا۔ اب گرین شرٹس کے سامنے ایشیا کپ کے اہم مرحلے میں سخت حریفوں سے نمٹنے کا چیلنج ہو گا، جس میں بھارت اور سری لنکا جیسی ٹیموں سے مقابلے شامل ہیں۔
#AsiaCup2025 #PAKvUAE #PakistanCricket #Super4 #ShaheenShahAfridi #GreenShirts #ایشیا_کپ