
وزیرِاعظم محمد شہباز شریف کی ہدایات پربلوچستان کے ضلع جھل مگسی کی تیز رفتار ترقی کے سلسلے میں آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) نے تیل و گیس پر مشتمل جھل مگسی ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کی کامیاب تکمیل اور افتتاح کا اعلان کر دیا ہے
اس کے ساتھ ہی کمپنی نے بلوچستان کے اس دور افتادہ ضلع میں متعدد سماجی ترقی (سی ایس آر) کے منصوبے بھی شروع کیے ہیں۔ یہ منصوبہ حکومتِ پاکستان کی جانب سے منظور شدہ خصوصی مراعات کے تحت ریکارڈ مدت میں مکمل کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق جھل مگسی تیل وگیس فیلڈ سے اس وقت یومیہ14 ملین اسٹینڈرڈ کیوبک فٹ گیس اور45 بیرل یومیہ کنڈنسیٹ پیدا ہو رہا ہے۔ یہ گیس سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ (ایس ایس جی سی ایل) کے نیٹ ورک میں شامل کی گئی ہے، جس کے لیے کمپنی نے جھل مگسی فیلڈ سے 98 کلومیٹر طویل نئی پائپ لائن بچھائی۔ حکومتِ پاکستان کے1997 پیٹرولیم پالیسی سے مارجنل فیلڈ گیس پرائسنگ پالیسی میں تبدیلی اور دیگر مراعات کی منظوری کے بعد اس پراجیکٹ پر فروری 2024 میں کا م شروع کیا گیا۔
قومی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اس منصوبے کو ترجیحی بنیادوں پر رکھا گیا اور مختلف تکنیکی و علاقائی مشکلات کے باوجود ریکارڈ مدت میں مکمل کیا گیا۔ منصوبے میں ایمین یونٹ، ڈیہائیڈریشن یونٹ، ہاٹ آئل پیکیج، پاور جنریشن سہولیات اور گیدرنگ سسٹم شامل ہیں۔

جھل مگسی فیلڈ میں دو کنویں شامل ہیں اور یہ ایک مشترکہ منصوبہ ہے جس کا آپریٹر او جی ڈی سی ایل ہے، جو56 فیصد ورکنگ انٹرسٹ رکھتا ہے۔ پاکستان آئل فیلڈز لمیٹڈ (POL) کے پاس 24 فیصد جبکہ گورنمنٹ ہولڈنگز پرائیویٹ لمیٹڈ (GHPL) کے پاس20 فیصدحصہ ہے۔