
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان سے ملاقات نہ کرانے پر قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے ارکان نے اجلاس کا بائیکاٹ کیا، اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا کہ معاملہ حل ہو سکتا ہے، وزیر اعظم نے کہا تھا کہ ہمارے ساتھ مل کر بیٹھیں تو بات ہو سکتی ہے ۔
قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی صدارت میں منعقد ہوا، اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے اسد قیصر نے مطالبہ کیا ملٹری کورٹ میں کوئی فیصلہ ہو جائے تو ہائیکورٹ میں چیلنج کا اختیار ہونا چاہیے۔
وفاقی وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا عدالت پارلیمنٹ کو حکم نہیں دے سکتی، کورٹ نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ پارلیمنٹ یہ معاملہ دیکھے کہ ملٹری کورٹ کا فیصلہ ہائیکورٹ میں چیلنج ہونا چاہیے یا نہیں۔
بانی سےملاقات نہ کرانے پر پی ٹی آئی ارکان نے قومی اسمبلی میں شدید احتجاج کیا، رکن ملک عامر ڈوگر نے شکوہ کیا کہ عدالتی احکامات کے باوجود ہمارے قائد سے ہمیں نہیں ملوایا جا رہا۔
اسد قیصر نے کہا کہ عمران خان سے ملاقات اس ایوان میں بیٹھے اراکین کا حق ہے، استحقاق بنتا ہے، ہم اس ایوان کا بائیکاٹ کریں گے۔
اسپیکر نے کہا کہ یہ پارلیمنٹری ڈیوٹی نہیں مگر پھر بھی یہ معاملہ حل ہو سکتا ہے، وزیراعظم نے کہا تھا کہ ہمارے ساتھ مل کر بیٹھیں تو بات ہو سکتی ہے، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ میں بھی یہی کہوں گا کہ بائیکاٹ نہ کریں۔
پیپلزپارٹی کے عبد القادر پٹیل نے کہاکہ میں شازیہ مری، شگفتہ جمانی کے ہمراہ آصف زرداری کے پروڈکشن آرڈر کے لیے سابق اسپیکر اسد قیصر کے آفس کے باہر بیٹھے رہے، یہ دوسرے دروازے سے باہر نکل گئے۔
اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا ایک بار پھر باور کرایا کہ مل بیٹھ کر ہی تمام معاملات حل ہوسکتےہیں۔
اسپیکر ایاز صادق نے کہاکہ کل بھارت میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی گرفتار ہوئے اس کے پروڈکشن آرڈر تو جاری نہیں ہوئے،
اسپیکر نے ایک بار پھر باور کرایا کہ مل بیٹھ کر ہی تمام معاملات حل ہوسکتےہیں، ہم کمیٹی بنا دیتے ہیں دو نام آپ دے دیں، دو،دو باقیوں سے لے لیتے ہیں، تاہم اپوزیشن ارکان نے قومی اسمبلی جلاس کا بائیکاٹ کردیا اور پارلیمنٹ ہاؤس کے گیٹ نمبر ایک کے باہر شدید احتجاج کیا۔
دریں اثنا، قومی اسمبلی نے یونیورسٹیوں میں مستحق افراد کے لئے خصوصی نشستیں مختص کرنے کا بل منظور کرلیا،اس کے علاوہ زکٰوۃ اور عشر ترمیمی بل بھی منظور کرلیا گیا جبکہ آئین میں ترمیم کا بل متعلقہ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا۔
چیف جسٹس آف پاکستان
چیف جسٹس آف پاکستان (سی جے پی) یحییٰ آفریدی نے منگل کو لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے سابق وزیر اعظم عمران خان کی 9 مئی کے 8 مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پر دی گئی آبزرویشن پر سوالات اٹھا دیے۔
چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں جسٹس محمد شفیع صدیقی اور میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے آج ضمانت کی درخواستوں کی سماعت کی۔