
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے نقصانات کم نہ کرنے، ریکوری میں بہتری نہ لانے، پولزکی ارتھنگ اور حفاظتی معیارات پر عمل نہ کرنے پر سندھ میں بجلی کے تقسیم کار دونوں سرکاری اداروں سکھر الیکٹرک کمپنی (سیپکو) اور حیدر آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کے خلاف بڑاایکشن لیتے ہوئے دونوں کمپنیوں پرمجموعی طور پرساڑھے 9 کروڑ روپے کے جرمانے عائد کردیے۔
نیپرا کے حکم ناموں کے مطابق سیپکوپر 3 مختلف فیصلوں کے تحت 7 کروڑ روپے اور حیسکو پر ایک فیصلے کے تحت ڈھائی کروڑ روپےکاجرمانہ عائد کیا گیا ہے۔
حکم ناموں کے مطابق حیسکوپر مالی سال 23-2022 کے مقابلے مالی سال 24-2023 میں نقصانات کم نہ کرنے اور ریکوری میں بہتری لانےمیں ناکامی پر ڈھائی کروڑ روپےکاجرمانہ عائد کیا گیاجبکہ سیپکوپر مالی سال 23-2022 کے مقابلے مالی سال 24-2023 میں نقصانات کم نہ کرنے اور ریکوری میں بہتری لانے میں ناکامی پر 5 کروڑ روپےکاجرمانہ عائد کیا گیا۔
اسی طرح حفاظتی معیارات پر عمل درآمد نہ کرنے پر سیپکو کو ایک کروڑ روپےکاجرمانہ کیا گیا جبکہ کھمبوں کی ارتھنگ میں ناکامی پر بھی ایک کروڑ روپے جرمانہ کیا گیا۔
نیپرا نے سیپکو اور حیسکو کو 15 روز میں جرمانے کی رقم نامزد کردہ بینک میں جمع کرانے کا حکم دیا ہے، نیپرا نے حکم ناموں میں کہا ہے کہ سیپکو اور حیسکو شوکاز نوٹسز کے تسلی بخش جواب دینے میں ناکام رہے جبکہ نیپرا قوانین پر سیپکو عمل درآمد کرانے میں ناکام رہا۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ سیپکو اپنے انتظامی علاقے میں 100 فیصد پولز کی ارتھنگ کرنے سے متعلق ناکا رہا، نیپرا نے سیپکو کو 3 ماہ میں باقی ماندہ اسٹیل اسٹرکچر کی ارتھنگ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سیپکو کو پی سی سی پولز کی ارتھنگ کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔