
پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں پیر کو کاروبار کا آغاز تیزی کے ساتھ ہوا، کاروبار کے ابتدائی سیشن کے دوران بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس میں 500 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
صبح 10 بج کر 10 منٹ پر بینچ مارک انڈیکس 504.30 پوائنٹس یا 0.36 فیصد اضافے سے 139,101.66 پوائنٹس پر جاپہنچا۔
اہم شعبوں میں خریداری دیکھی گئی جن میں آٹوموبائل اسمبلرز، کمرشل بینکس، آئل اینڈ گیس کی تلاش کرنے والی کمپنیاں، آئل مارکیٹنگ کمپنیاں (او ایم سیز) اور فرٹیلائزر شامل ہیں۔ ایفرٹ ، ایم سی بی، میزان بینک ، نیشنل بینک ، پی پی ایل اور پی او ایل مثبت زون میں دکھائی دیے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے اسٹاک ایکسچینج نے ایک تاریخی سطح پر اختتام کیا جس کی وجہ سرمایہ کاروں کا بڑھتا ہوا اعتماد، مضبوط معاشی اشاریے اور کارپوریٹ سطح پر شاندار منافع کی توقعات ہیں۔
ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق کے ایس ای 100 انڈیکس 3.2 فیصد یا 4,297 پوائنٹس کے تاریخی اضافے سے 138,597 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر بند ہوا—یہ اضافہ اسٹاک مارکیٹ کی تاریخ کا سب سے بڑا ہفتہ وار اضافہ ہے۔
تجزیہ کاروں نے نشاندہی کی کہ غیر ملکی ادارہ جاتی فروخت اور سرمایہ کاروں کی سرگرمیوں میں روایتی موسمِ گرما کی سستی کے باوجود ٹریڈنگ فلور پر مجموعی رجحان نمایاں طور پر پُرامید رہا۔
عالمی سطح پر ایشیائی حصص اور جاپانی ین نے پیر کو اپنی پوزیشن برقرار رکھی کیونکہ جاپانی انتخابات حکومت کے لیے تو نقصان دہ ثابت ہوئے، لیکن اثرات وہی رہے جو پہلے ہی مارکیٹ میں شامل ہوچکے تھے، ادھر وال اسٹریٹ فیوچرز ٹیکنالوجی کے بڑے اداروں کی آمدنی رپورٹس کے پہلے مرحلے کے لیے خود کو تیار کرتے دکھائی دیے۔
سرمایہ کاروں کو امید تھی کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی یکم اگست کی ٹیرف ڈیڈ لائن سے قبل تجارتی مذاکرات میں کچھ پیش رفت ہوگی، جب کہ امریکی وزیر تجارت ہاورڈ لٹ نک اب بھی پُرامید تھے کہ یورپی یونین کے ساتھ ایک معاہدہ طے پا سکتا ہے۔
اطلاعات تھیں کہ ٹرمپ اور چینی رہنما شی جن پنگ ایک ملاقات طے کرنے کے قریب ہیں، اگرچہ یہ ملاقات اکتوبر سے پہلے ممکن دکھائی نہیں دیتی۔
جاپان میں، حکمران اتحاد نے اتوار کو ہونے والے انتخابات میں ایوان بالا پر اپنا کنٹرول کھودیا، جس سے وزیر اعظم شیگیرو ایشیبا کی اقتدار پر گرفت مزید کمزور ہو گئی جب کہ ٹیرف کی ڈیڈ لائن قریب آ رہی ہے۔
ایشیبا نے اپنے عہدے پر قائم رہنے کے ارادے کا اظہار کیا جس کے ساتھ ہی مارکیٹ کی تعطیل نے ردِعمل کو محدود رکھا اور ین ڈالر کے مقابلے میں 0.4 فیصد مضبوط ہو کر 148.29 پر پہنچ گیا۔