بدھ , اکتوبر 15 2025

ایس ای سی پی کی مالم جبہ میں پرتعیش رجسٹرار کانفرنس کے نام پرسرکاری تفریحی سیر

مالی نظم و ضبط اور عوامی احتساب کے حوالے سے سنگین سوالات اٹھاتے ہوئے، سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے خیبر پختونخوا کے سیاحتی مقام مالم جبہ میں ایک اعلی سطحی رجسٹرار کانفرنس منعقد کررہی ہے

یہ کانفرنس 28 اور 29 جون کو منعقد کی جائے گی اور ایس ای سی پی حکام جمعے کے روز اس میں شرکت کے لیے روانہ ہو چکے ہیں۔ ذرائع کے مطابق اس کانفرنس پر تقریبا 80 لاکھ روپے لاگت آئے گی، جسے کمیشن نے باقاعدہ منظوری دی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ ایس ای سی پی کی تاریخ میں پہلا موقع ہے کہ رجسٹرار کانفرنس کسی پرتعیش پہاڑی مقام پر ہو رہی ہے، جہاں ایس ای سی پی کے چیئرمین، کمشنرز، ایگزیکٹو ڈائریکٹرز اور محکموں کے سربراہان کے لیے اے کلاس ہوٹل میں قیام کا انتظام کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق ایس ای سی پی کے اعلیٰ حکام کے ساتھ ساتھ اس کانفرنس میں شریک تمام افسران کی فیملی کیلئے بھی ٹھہرنے اور دیگر انتظامات بھی کیے گئے ہیں ۔

ایس ای سی پی کے اندرونی ذرائع نے تصدیق کی کہ اس کانفرنس کا مقصد ریگولیٹری اصلاحات پر بات چیت کرنا اور رجسٹرارز کے درمیان خیالات کے تبادلے کو فروغ دینا ہے تاکہ موجودہ اور ابھرتے ہوئے چیلنجز کا حل تلاش کیا جا سکے۔

ایک سینئر سرکاری افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا: “یہ وفاقی حکومت کی کفایت شعاری کی ہدایات کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ پرتعیش کانفرنس پر لاکھوں روپے خرچ کرنا اصلاحاتی ایجنڈے کی ساکھ کو نقصان پہنچاتا ہے۔

“اس تنازعے کو مزید سنگین بناتا ہے ایس ای سی پی کا حالیہ فیس اسٹرکچر میں اضافہ، جس کے تحت کمپنی رجسٹریشن کی فیس تقریبا دوگنا کر دی گئی ہے جبکہ دستاویزات جمع کرانے کی لاگت میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

یہ نئی فیسیں 21 اپریل 2025 سے نافذ العمل ہو چکی ہیں، جن کے تحت مختلف کمپنیوں اور درخواستوں کے لیے ریگولیٹری منظوری، رعایت یا رہنمائی کے لیے نان ریفنڈیبل پروسیسنگ فیس عائد کر دی گئی ہے، جس سے ہزاروں کاروبار اور پیشہ ور افراد متاثر ہو رہے ہیں۔

مزید برآں، ایس ای سی پی کی قیادت کے غیر ملکی دورے بھی تنقید کی زد میں ہیں۔ پچھلے ایک سال میں کمیشن کے اعلی حکام نے درجنوں بیرون ملک کانفرنسز اور تقریبات میں شرکت کی، جن میں سے کئی دوروں کے اخراجات عوامی خزانے سے ادا کیے گئے۔جبکہ کابینہ پہلے ہی سرکاری خرچ پر ہونے والے غیر ملکی دوروں پر پابندیاں عائد کر چکی ہے اور مالی کفایت شعاری کی ضرورت پر زور دے چکی ہے۔

جب اس بارے میں ایس ای سی پی کے ترجمان سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ “یہ کانفرنس کمیشن کا ایک اسٹریٹجک سیشن ہے، جو ہر سال منعقد ہوتا ہے”۔ انہوں نے مزید کہا، “اس میں صرف ملازمین شرکت کرتے ہیں، ان کے اہلِ خانہ اس میں شریک نہیں ہوتے۔”

About Aftab Ahmed

Check Also

سمندری کیبل کی مرمت سے انٹرنیٹ سروس متاثر ہونے کا امکان

پی ٹی سی ایل کے مطابق بین الاقوامی کیبل کی مرمت کا کام آج صبح …