پیر , اکتوبر 13 2025

قومی اسمبلی کی 22 اور صوبائی اسمبلیوں کی 55 نشستیں حکومتی اتحاد کو مل گئیں

مخصوص نشستوں سے متعلق آئینی بینچ کے فیصلے کے بعد قومی اسمبلی کی 22 اور صوبائی اسمبلیوں کی 55 نشستیں حکومتی اتحاد کو مل گئیں اور حکمران جماعت کو دو تہائی اکثریت حاصل ہوگئی، 

پنجاب میں حکومتی اتحاد کو 27 نشستیں ملیں گی جب کہ کے پی میں ن لیگ اور جے یو آئی سات سات نشستوں کے ساتھ فائدے میں رہیں گی۔

سپریم کورٹ آئینی بینچ کے مخصوص نشستوں کے کیس میں دیے گئے فیصلے کی روشنی میں قومی و صوبائی اسمبلیوں کو مخصوص نشستیں ملیں گی۔

پنجاب اسمبلی

سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پنجاب اسمبلی میں خواتین اور اقلیتوں کی 27 مخصوص نشستیں حکومتی اتحاد کو ملیں گی۔ مخصوص نشستوں میں 24 خواتین اور 3 اقلیتی ارکان شامل ہیں۔

ن لیگ کو خواتین کی 21 ، پیپلز پارٹی، آئی پی پی اور ق لیگ کو ایک ایک نشست ملے گی۔ ن لیگ کو 2 اقلیتی نشستیں اور پیپلزپارٹی  کو ایک نشست ملے گی۔

پنجاب اسمبلی میں ن لیگ کے 23 اور پیپلز پارٹی کے 2 ووٹ بڑھ جائیں گے۔ مسلم لیگ ق اور استحکام پاکستان پارٹی کا ایک ایک ووٹ بڑھے گا۔

خیبرپختونخوا اسمبلی

اسی طرح خیبرپختونخوا اسمبلی میں بھی مخصوص نشستوں کی تقسیم کا ممکنہ فارمولا سامنے آگیا جس کے مطابق مسلم لیگ (ن) اور جمعیت علما اسلام 7،7 نشستوں کے ساتھ سب سے زیادہ فائدے میں رہیں گی

جبکہ مزید ایک اضافی خواتین کی نشست بھی ان ہی دونوں جماعتوں سے کسی کو ایک ملے گی جس کا فیصلہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کرے گا۔

سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد صوبائی اسمبلی میں مخصوص نشستیں مسلم لیگ ن، جے یو آئی ف، پیپلز پارٹی، اے این پی اور پی ٹی آئی پی کو ملیں گی،

اسمبلی میں خالی مخصوص نشستوں کی تعداد 25 ہے، 21 خواتین اور 4 اقلیتوں کی مخصوص نشستیں ہیں، ایوان میں مسلم لیگ ن اور جے یو آئی ف کے سات، سات منتخب اراکین ہیں، پیپلز پارٹی کے 4 اور اے این پی و پی ٹی آئی پی  کے 2،2 منتخب اراکین ہیں۔

خواتین کی 21 مخصوص نشستوں میں سے  مسلم لیگ ن اور جے یو آئی ف کو7،7 نشستیں ملیں گی، 4 نشستیں پیپلز پارٹی جبکہ اے این پی اور پی ٹی آئی پی کے حصے میں خواتین کی ایک ایک نشست آئے گی۔

اقلیتوں کی 4 نشستوں میں سے 2 مسلم لیگ ن اور 2 جے یو آئی ف کو ملیں گی۔ خواتین کی 21 ویں نشست کس جماعت کو ملے گی؟ یہ  فیصلہ الیکشن کمیشن کرے گا۔

قومی اسمبلی

قومی اسمبلی کے لیے بھی مسلم لیگ (ن) اور جے یو آئی ہی دس مخصوص نشستوں کی تقسیم کی امیدوار ہیں۔ قومی اسمبلی کی 22 مخصوص نشستیں ہیں ان میں 19 خواتین  اور تین اقلیتی ہیں۔

حکمران جماعت کو دو تہائی اکثریت حاصل

قومی اسمبلی میں اضافی نشستیں ملنے سے حکمران اتحاد کو دو تہائی اکثریت حاصل ہوگئی ہے۔ 336 کے ایوان میں دو تہائی اکثریت کے لیے 224اراکین کی ضرورت ہے مگر اب حکمران اتحاد کو 237 اراکین کی حمایت حاصل ہوگئی ہے۔

سندھ اسمبلی

سندھ اسمبلی میں خواتین کی 2 جبکہ ایک اقلیتی نشست شامل جو حکمراں اتحاد کو ملیں گی۔

About Aftab Ahmed

Check Also

لاہور ٹیسٹ کے پہلے روز پاکستان کے 5 وکٹوں پر 313 رنز

شان مسعود، امام الحق کی نصف سنچریاں، رضوان اور سلمان علی آغا کی شراکت نے …