
مرکزی رویت ہلال کمیٹی نے ملک بھر میں چاند نظر نہ آنے کا اعلان کردیا اور کہا ہے کہ یکم رمضان المبارک اتوار کو ہوگی۔
رمضان المبارک 1446 ہجری کا چاند دیکھنے کے لیے مرکزی رویتِ ہلال کمیٹی کا اجلاس آج مولانا عبدالخبیر کی زیر صدارت اوقاف ہال پشاور میں منعقد ہوا۔
اجلاس میں کمیٹی اراکین نے شرکت کی، موسمیات، سپارکو اور دوسرے ادروں کے نمائندے موجود رہے۔
اسی طرح کراچی، کوئٹہ، اسلام آباد، لاہور سمیت دیگر علاقوں میں زونل کمیٹی کے اجلاس بھی ہوئے تاہم چاند نظر آنے کی شہادت کہیں سے بھی موصول نہیں ہوئی۔
مولانا عبدالخبیر آزاد نے اجلاس کے اختتام پر تمام شرکا کے ساتھ خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج پاکستان کے اکثر و بیشتر مقامات پر مطلع ابر آلود رہا اور کچھ مقامات پر صاف بھی رہا،
پاکستان کے کسی مقام سے چاند نظر آںے کی شہادت موصول نہیں ہوئی چنانچہ اتفاق رائے سے فیصلہ کیا گیا کہ یکم رمضان کی تاریخ اتوار کو ہوگی، پہلا روزہ دو مارچ بروز اتوار کو رکھا جائے گا۔
مرکزی چیئرمین عبدالخبیر آزاد کی زیر صدارت رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس شروع ہوا، پورے پاکستان سے 19 رکنی مرکزی اور 6 زونل کمیٹی کے ممبران شریک ہیں۔
ممبر کمیٹی مفتی عتیق اللہ نے بتایا کہ چاند سے متعلق شہادتوں کے لیے رات11 بجے تک انتظار کریں گے۔
کمیٹی ممبر کا مزید کہنا تھا کہ مفتی پوپلزئی کے ساتھ بھی رابطے میں ہیں، شہادتوں کا جائزہ لیا جائے گا، محکمہ موسمیات کے مطابق چاند نظر آنے کے امکانات کہیں پر بھی نہیں ہیں۔
رمضان المبارک کا چاند دیکھنے کے لیے پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں بھی زونل رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس جاری ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق لاہور میں کالی گھٹائیں چھا گئیں ،آسمان پر گہرے بادل ہیں اور ٹھنڈی ہوائیں چل رہی ہیں۔
لاہور میں ایوان اوقاف میں زونل رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس شروع ڈی جی اوقاف خالد محمود کی زیر صدارت شروع ہوا۔
ڈی جی اوقاف خالد محمود سندھو کا کہنا تھا کہ لاہور میں رمضان المبارک کا چاند نظر نہیں آیا، چاند نظر آنے یا نا نظر آنے کا حتمی اعلان مرکزی رویت ہلال کمیٹی کرے گی۔
کوئٹہ میں بھی زونل رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، جہاں کمیٹی نے اعلان کیا کہ تاحال بلوچستان کے کسی علاقے سے چاند نظر آنے کی شہادت نہیں ملی۔
اسی طرح اسلام آباد میں زونل رویت ہلال کمیٹی کے ارکان وزارت مذہبی امور کی چھت پر چاند دیکھنے کے لیے موجود رہے۔
کمیٹی کے شرکاء علامہ سجاد حسین نقوی، مفتی عبدالسلام جلالی اور مفتی محمد اقبال نعیمی، علامہ ہارون الرشید بالاکوٹی، پیر محمد ممتاز احمد ضیا نظامی بھی شریک ہوئے۔
ذرائع محکمہ موسمیات نے بتایا کہ اسلام آباد میں مطلع ابر آلود ہونے کے سبب چاند نظر آنے کا امکان نہیں۔
ماہرین کے مطابق رمضان المبارک کا چاند جمعہ کو صبح 5 بج کر 45 منٹ پر پیدا ہوا، غروبِ آفتاب کے وقت چاند کی عمر زیادہ سے زیادہ 14 گھنٹوں سے کم ہوگی۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ رویت ہلال کے لیے چاند کی 19 گھنٹوں سے زائد ہونی چاہیے، چاند کا سورج سے زاویائی فاصلہ جو کم از کم 10 ڈگری وہ آج 5 ڈگری ہے۔
ماہرین کے مطابق غروبِ شمس اور غروبِ قمر کے درمیان فرق کم از کم 40 منٹ ہونا چاہیے، فرق کوئٹہ اور جیوانی میں 30 منٹ جبکہ پاکستان کے دیگر تمام علاقوں میں 29 منٹ ہو گا۔
ماہرین نے بتایا کہ لاہور میں غروب آفتاب کا وقت 6 بجے ہے، لاہور میں چاند نظر آنے کا وقت 6 بجکر 32 منٹ ہے جبکہ پنجاب میں چاند نظر آنے کا وقت 6 بجکر 47 منٹ تک ہوگا۔