وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ہمارا لیڈر عمران خان بے گناہ جیل میں ہے، اگر سابق چیئرمین پی ٹی آئی کو رہا نہ کیا گیا تو ہم پورے پاکستان کو بلاک کریں گے، اس حکومت کا تختہ الٹ کر دم لیں گے۔
پشاور ہائی کورٹ کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ یہ غیر آئینی ترمیم ایک ایسی اسمبلی کی جانب سے منظور کی گئی ہے جو خود اس وقت غیرمنتخب ہے اور فارم 47 پر آئی ہوئی ہے، آئینی ترمیم کے دوران ہمارے لوگوں کو اغوا کیا گیا تھا۔
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے 26ویں آئینی ترمیم کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ رات کی تاریکی میں ہونے والی ایسی ترامیم عدلیہ پر حملہ ہے اور ہم ان کو کسی صورت نہیں مانتے، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں اور اس کے خلاف احتجاج کا حق رکھتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کی ترامیم جو رات کی تاریکی میں کی جاتی ہے اور اس سے ہماری عدلیہ پر جو حملہ ہوا ہے، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں اور ایسی ترامیم کو کسی صورت نہیں مانتے، یہ ترمیم غیرقانونی ہے اور ہمارا آئینی طور پر حق ہے کہ ہم اس کے خلاف آواز بھی اٹھا رہے ہیں اور اس کے خلاف احتجاج بھی کریں گے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ من پسند لوگوں کو لگا کر اپنے مفادات کو تحفظ دینے کی جو تاریخ بار بار دہرائی جاتی ہے، یہ بھی ایسا ہی حملہ ہے، عدلیہ کو محکوم کر کے اپنی مرضی کے بندے لگائیں اور مرضی کے بندوں سے مرضی کے فیصلے کرائیں، تو ہم اس کی مذمت کرتے ہیں اور اس کے خلاف احتجاج کا حق رکھتے ہیں۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ جن لوگوں نے ترمیم کے حق میں ووٹ دیا ہے ان کو پارٹی شوکاز دے کر ان کے خلاف تحقیقات کررہی ہے، جن لوگوں نے عمران خان کی کمر میں چھرا گھونپا ہے ان کو پارٹی سے فارغ کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس دفعہ ہم فائنل احتجاج کا منصوبہ بنائیں گے اور پورے پاکستان میں احتجاج کریں گے، ہر جگہ سے لوگ نکلیں گے اور جہاں کہیں بھی رکاوٹ آتی ہے اور وہ آگے نہیں بڑھ پاتے تو وہیں احتجاج جاری رہے گا اور بقیہ لوگ انہیں وہیں جوائن کر لیں گے،
یہ مکمل اور مستقل احتجاج ہو گا، یہ احتجاج پورے پاکستان میں ہو گا اور ہم پورے پاکستان کو بلاک کریں گے اور اسلام آباد کی طرف بڑھیں گے اور اس قابض حکومت کے جان چھڑانے تک احتجاج جاری رہے گا کیونکہ یہ حکومت 25 کروڑ عوام کے بجائے اپنی ذات کے لیے فیصلے کررہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے دور میں دہشت گردی ختم ہو گئی تھی لیکن جیسے ہی انہیں سازش کر کے ہٹایا گیا تو حالات خراب ہو گئے، پی ڈی ایم کے دور میں پچھلے ڈھائی سالوں میں جو حالات خراب ہوئے ہیں ہم اسے ٹھیک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، پولیس میں بھرتیاں کررہے ہیں، ان کی استعداد میں بھی اضافہ کررہے ہیں اور ہم جلد حالات پر قابو پا لیں گے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ہم پرامن لوگ ہیں اور پرامن طریقے سے اپنا احتجاج ریکارڈ کرائیں گے، ہم کسی کے ایجنڈے پر جا کر پرتشدد کبھی نہیں ہوں گے، پرامن طریقے سے اپنا حق لینا ہے، سیاسی تحریک ہے تو سیاسی طریقے سے ہو گی اور ہم اپنا حق لیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ باجوڑ میں مبارک زیب کو ٹکٹ نہ دینے کا ان کا فیصلہ ٹھیک تھا، وہ لوٹے نکلے، مبارک زیب کے مقابلے میں پارٹی رہنماؤں نے قربانیاں دیں، مبارک زیب نے صرف اپنا ووٹ نہیں بیچا، باجوڑ کا حق بیچا ہے، جنھوں نے ووٹ فروخت کیا ان کے نام سامنے آگئے ہیں۔