
جڑواں شہروں اسلام آباد اور راولپنڈی میں سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظر مختلف مقامات سے راستے بند کر دیے گئے ہیں، جبکہ ریڈ زون کے چاروں داخلی راستے مکمل طور پر سیل کر دیے گئے ہیں۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق سرینہ چوک، ایکسپریس چوک، نادرا چوک اور میریٹ چوک پر کنٹینرز لگا کر آمد و رفت روک دی گئی ہے۔ ریڈ زون کو جانے والے تمام گیٹس بھی بند کر دیے گئے ہیں تاکہ کسی بھی غیر متوقع صورتحال سے نمٹا جا سکے۔
ادھر راولپنڈی میں بھی رات گئے بڑے پیمانے پر سیکیورٹی اقدامات کیے گئے۔ فیض آباد انٹرچینج، مری روڈ اور فیض آباد بس اڈے کے اطراف کنٹینرز لگا کر راستے بند کر دیے گئے۔ زیرو پوائنٹ پر بھی ٹریفک محدود کر دی گئی ہے جبکہ ایکسپریس وے پر کنٹینرز رکھے جانے کے باوجود ایک گاڑی کے گزرنے کی گنجائش رکھی گئی ہے۔
سیکیورٹی اقدامات کے باعث اسلام آباد اور راولپنڈی کے درمیان آمد و رفت میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ راول روڈ اور ناز سینما کے قریب بھی راستے کنٹینرز لگا کر بند کر دیے گئے ہیں۔ انتظامیہ کی ہدایت پر جڑواں شہروں میں میٹرو بس سروس غیر معینہ مدت کے لیے معطل کر دی گئی ہے۔
علاوہ ازیں، راول ڈیم چوک سے صدر راولپنڈی جانے والی سڑک بند کر دی گئی ہے جبکہ صدر سے راول ڈیم چوک کی سمت جانے والا راستہ بھی سیل ہے۔ سوہان موڑ سے آئی جے پی روڈ کی سمت سڑک کھول دی گئی ہے تاہم آئی جے پی سے راول ڈیم کی طرف جانے والی شاہراہ اب بھی بند ہے۔
ادھر اسلام آباد اور راولپنڈی کی ضلعی انتظامیہ نے رات 12 بجے سے موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بھی بند کر دی ہے۔ حکام کے مطابق یہ اقدام سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر کیا گیا ہے اور سروس غیر معینہ مدت کے لیے معطل رہے گی۔ اس ضمن میں باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
وزیراعظم نے اس صورتحال کے دوران ایک بیان میں کہا ہے کہ “خوارج اور دوست نما دشمنوں کو پاکستان میں فتنہ پھیلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔” ان کا کہنا تھا کہ ریاست امن و استحکام کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھائے گی اور کسی بھی غیر قانونی سرگرمی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
دوسری جانب، خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اگر وزارتِ اعلیٰ کی دوبارہ پیشکش ہوئی تو وہ اسے قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو انتشار نہیں بلکہ استحکام کی ضرورت ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق اسلام آباد اور راولپنڈی میں پولیس، رینجرز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے ہائی الرٹ پر ہیں۔ مرکزی داخلی راستوں پر ناکے قائم کر دیے گئے ہیں، اور غیر متعلقہ افراد کے ریڈ زون میں داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور متبادل راستوں کا استعمال کریں۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی صورتحال معمول پر آنے کے بعد راستے اور سروسز بحال کر دی جائیں گی۔