
کمپیٹیشن کمیشن آف پاکستان نے پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن اور اس کی رکن ملوں کے خلاف مبینہ کارٹلائزیشن کیس کی سماعت تقربیاً 70 سے زائد ملوں کے وکلاء کی جانب سے التوا کی درخواستیں آنے کے بعد مؤخر کر دی ہے۔ مقدمے کی سماعت کی نئی تاریخیں تا 25 ستمبر مقرر کی گئیں ہیں۔
چینی کے سیکٹر میں مبینہ کارٹل کے کیس کی سماعتیں 4 تا 7 اگست کے لیے مقرر کی گئیں تھیں۔ ملوں کے وکلاء کی جانب سے جمع کروائی گئیں درخواستوں میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ کی گرمیوں کی تعطیلات کے باعث وکلاء ملک میں دستیاب نہیں ہیں۔ مزید ازاں پچاس سے زائد ملوں نے اپیلیٹ ٹربیونل کے کیس کی دوبارہ سماعت کے فیصلہ کے خلاف سپریم کورٹ آف پاکستان میں اپیلیں دائر کی گئیں ہیں۔
اگرچہ کمیشن نے اپیلیٹ ٹربیونل کی ہدایات کے مطابق روزانہ کی بنیاد پر سماعتیں مقرر کر رکھی تھیں۔ تاہم شفافیت کے تقاضے پورے کرنے اور تمام فریقین کو اپنی صفائی پیش کرنے کا موقع دینے کی غرض سے سماعت کو ایک بار ملتوی کیا گیا ہے۔ کمیشن نے واضح کیا ہے کہ مقدمے کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے مزید تاخیر یا التوا نہیں دیا جائے گا۔
یہ کارروائی ان شوکاز نوٹسز سے متعلق ہے جو نومبر 2020 میں شوگر ملز ایسوی ائیشن اور اس کی رکن ملوں کو مبینہ کارٹلائزیشن کے الزام میں جاری کیے گئے تھے۔ حالیہ سماعت کے نوٹس 9 جولائی کو جاری کیے گئے تھے تاکہ اپیلیٹ ٹربیونل کے 21 مئی 2025 کے حکم پر عمل درآمد کیا جا سکے۔ ٹربیونل نے کمیشن کو ہدایت کی تھی کہ یہ کیس دوبارہ ایسی رکن یا چیئرپرسن کے سامنے سنا جائے جو اصل بینچ کا حصہ نہ تھے۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ 2021 میں کمیشن نے شوگر ملز ایسوی ائیشن اور اس کی رکن ملوں پر کارٹلائزیشن کے الزام میں 44 ارب روپے کا جرمانہ عائد کیا تھا۔ تاہم ٹربیونل نے کمیشن کی اُس وقت کی چیئرپرسن کے 2-2 کے برابر فیصلے میں کاسٹنگ ووٹ کے استعمال کو کالعدم قرار دیتے ہوئے کیشن دوبارہ سماعت کے لئے بھجوا دیا تھا۔