منگل , اکتوبر 14 2025

صنعتی پالیسی پرعملدرآمد کے مرحلے کے باقاعدہ آغاز کا اعلان

وزیراعظم کی ہدایت پر بنائی گئی صنعتی پالیسی کمیٹیوں نے سفارشات مکمل کر لیں اور شہباز شریف کے ویژن کے تحت عملدرآمد کا آغاز کر دیا۔

وزارتِ صنعت و پیداوار کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق وزیراعظم شہباز کی ہدایت پر بنائی گئی صنعتی پالیسی کمیٹیوں کا ایک اعلیٰ سطح کا اجلاس معاونِ خصوصی برائے وزیراعظم برائے صنعت و پیداوار ہارون اختر خان کی زیرِ صدارت منعقد ہوا۔

اعلامیے کے مطابق اجلاس میں کمیٹی کے اراکین نے 8 ذیلی کمیٹیوں کی سفارشات کو حتمی شکل دی، جن کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا، اس موقع پر صنعتی پالیسی کے عملدرآمد کے مرحلے کے باقاعدہ آغاز کا اعلان کیا گیا۔

ہارون اختر خان نے بتایا کہ صنعتی شعبے کا جی ڈی پی میں حصہ 1996 میں 26 فیصد تھا، جو 2025 میں کم ہوکر 18 فیصد رہ گیا، جو اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ صنعتی شعبے کی بحالی نہایت ضروری ہے، انہوں نے برآمدات میں اضافے اور درآمدی متبادل پیدا کرنے پر زور دیا تاکہ معیشت کو استحکام دیا جا سکے۔

اعلامیے کے مطابق صنعتی شعبے کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے 8 ذیلی کمیٹیاں تشکیل دی گئی تھیں، ان کی اہم تجاویز درج ذیل ہیں:

  • اسٹیٹ بینک آف پاکستان بیمار صنعتوں کی بحالی اور قرضوں کے حل کے لیے گائیڈ لائنز جاری کرے گا۔
  • کارپوریٹ ری ہیبلیٹیشن ایکٹ 2018 میں ترامیم کی تجاویز دی گئی ہیں۔
  • بینکوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ڈیٹا پر مبنی پیش گوئی کے نظام سے صنعتی بیماری کی ابتدائی علامات کی نشاندہی کریں۔
  • صنعتی یونٹس کی درجہ بندی پاکستان بینکنگ ایسوسی ایشن کی مشاورت سے طے کی گئی ہے۔

اعلامیے میں مزید بتایا گیا ہے کہ مینوفیکچرنگ سیکٹر کو فروغ دینے کے لیے کارپوریٹ ٹیکس کو تین سال میں 29 فیصد سے کم کرکے 26 فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے، اس کے علاوہ ایس ای سی پی ایکٹ، اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ، اور انکم ٹیکس آرڈیننس میں بھی ترامیم کی سفارش کی گئی ہے۔

تیز عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیے معاونِ خصوصی ہارون اختر خان نے 10 نئی عملدرآمد ذیلی کمیٹیاں تشکیل دے دی ہیں اور انہیں ایک ہفتے کے اندر ٹھوس نتائج پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نئی صنعتی پالیسی ایک جامع پالیسی ہے جو پاکستان میں صنعتی انقلاب کا پیش خیمہ بنے گی۔ ہارون اختر خان نے کمیٹیوں کے قلیل وقت میں غیر معمولی کام کو سراہا اور بتایا کہ ان کی تیار کردہ سفارشات وزیراعظم شہباز شریف کو پیش کر دی گئی ہیں، جنہوں نے ان پر اطمینان اور تحسین کا اظہار کیا۔

About Aftab Ahmed

Check Also

سینیٹر انوشہ رحمان پنجاب کی سینئر ایڈوائزر مقرر

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی سینیٹر …