سینیئر اداکارہ و ٹی وی میزبان سعدیہ امام نے شادی کے 12 سال بعد پہلی بار اعتراف کیا ہے کہ رشتہ ازدواج میں بندھنے کے بعد شوہر نے انہیں کام سے روک دیا تھا۔
سعدیہ امام نے 2012 میں پاکستانی نژاد جرمنی کے صنعت کار عدنان حیدر سے شادی کی تھی اور انہیں ایک جواں سالہ بیٹی بھی ہے۔
شادی کے بعد سعدیہ امام طویل عرصے تک شوبز سے دور تھیں، تاہم چند سال سے وہ ٹی وی پروگرامات اور شوبز تقریبات میں دکھائی دیتی ہیں۔
سال 2020 میں انہوں نے ایک انٹرویو کے دوران اپنی شوبز چھوڑنے کی خبروں کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ شوہر نے انہیں روکا اور نہ انہوں نے شوبز کو چھوڑا ہے۔
تاہم اب سعدیہ امام نے اعتراف کیا ہے کہ شادی کے بعد شوہر نے انہیں شوبز کا کام کرنے سے روک دیا تھا۔
اداکارہ حال ہی میں سما ٹی وی کے مارننگ شو میں شریک ہوئیں، جہاں انہوں نے شادی سے قبل اور بعد کے خواتین کے مسائل پر بات کی، جہاں انہوں نے اپنے ساتھ آنے والی مشکلات کا بھی تذکرہ کیا۔
اداکارہ نے پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں مائیں اپنی بیٹیوں کی اچھی تربیت کرتی تھیں لیکن اب ایسا نہیں ہوتا۔
انہوں نے بتایا کہ معروف اداکارہ ہونے کے باوجود والدہ انہیں اپنے تمام رشتے داروں کی شادیوں اور دوسری تقریبات میں جانے کا دبائو ڈالتی تھیں اور وہ نہ چاہتے ہوئے بھی رشتے داروں کی تقریبات میں شرکت کرتی تھیں۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ والدین نے رشتے داروں کی تقریبات میں لازمی جانے کی عادت ڈالی جو کہ آج بھی ان میں موجود ہے اور اب تک وہ اپنے رشتے داروں کی تقریبات میں شرکت کرتی ہیں، جس سے ان کے تعلقات مضبوط ہونے سمیت ان کی تربیت کا پتا چلتا ہے۔
سعدیہ امام نے کہا کہ لیکن ایسی تربیت آج کل کی نسل میں نظر نہیں آتی، لڑکیوں کی تربیت شادی سے قبل ہی ہوجاتی تھی، تاہم اب ایسا نہیں ہوتا۔
شادی کے بعد کام یا ملازمت کرنے کی خواہش رکھنے والی خواتین پر بات کرتے ہوئے سعدیہ امام نے کہا کہ ہمارے سماج میں ایک خاص ذہنیت ہے، جسے بدلنے کی ضرورت ہے اور ایسی ذہنیت ٹی وی پروگراموں سمیت دوسرے ذرائع سے تبدیل ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ جیسے ان کے شوہر نے انہیں بطور اداکارہ سعدیہ امام پسند کیا تھا لیکن شادی کے بعد انہوں نے انہیں کام کرنے سے روک دیا۔
اداکارہ نے کہا کہ ان میں ٹیلنٹ تھا اور وہ شوبز میں کام کرنا چاہتی تھیں لیکن انہیں شوہر نے کام جاری رکھنے سے روکا۔
سعدیہ امام نے بتایا کہ کچھ بھی نہیں تھا، بس انہیں شوبز میں کام کرنے سے روکنے میں ان کے شوہر کی انا کا مسئلہ تھا۔