گزشتہ 2 برسوں کے دوران بجلی کےبنیادی ٹیرف میں فی یونٹ 22 روپے 53 پیسے تک کا تاریخی اضافہ کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق بجلی صارفین پر فی یونٹ 3 روپے 23 پیسے کا مستقل سرچارج الگ سے عائد کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مستقل سرچارج ملاکر 2 سال میں بجلی کے فی یونٹ ٹیرف میں اضافہ 25 روپے 76 پیسے بنتا ہے، بجلی صارفین پر 2 سال میں 2 ہزار ارب روپے سے زائد کا اضافی بوجھ ڈال دیا گیا، جولائی تا اکتوبر 2022 بجلی کے فی یونٹ بنیادی ٹیرف میں7 روپے 91 پیسے تک اضافہ کیا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق جولائی 2023 میں بجلی کے فی یونٹ بنیادی ٹیرف میں7 روپے 50 پیسے تک اضافہ کیا گیا تھا، جولائی 2023 میں فی یونٹ 3.23 روپےکا مستقل سرچارج بھی عائد کیا گیا تھا، جولائی 2024 میں بنیادی ٹیرف کی مد میں فی یونٹ بجلی7.12 روپے تک مہنگی کی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ کی منظوری سے بجلی کےبنیادی ٹیرف میں اضافہ کیا گیا اور سرچارج عائد کیا گیا، صارفین نے سہہ ماہی اور ماہانہ ایڈجسٹمنٹس میں اضافےکابوجھ الگ بردداشت کیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پاور ڈویژن نے گھریلو صارفین کے لیے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں 7 روپے 12 پیسے تک اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔
جاری نوٹیفکیشن کے مطابق گھریلو صارفین کے لیے بجلی کا بنیادی ٹیرف فی یونٹ7.12 روپے تک بڑھا دیا گیا ہے جس کے بعد گھریلو صارفین کے لیے بجلی کا فی یونٹ بنیادی ٹیرف 48روپے 84پیسے تک پہنچ گیا ہے۔
ماہانہ201 سے 300 یونٹ تک کا ٹیرف7.12 روپے اضافے سے 34.26 روپے ہو گیا ہے جبکہ ماہانہ 301 سے 400یونٹ کا ٹیرف 7.02 روپے اضافے سے 39.15 روپے ہو گیا۔
ماہانہ401 سے 500 یونٹ کا ٹیرف 6.12روپے اضافے سے 41.36روپے ہو گیا اور ماہانہ 501 سے 600یونٹ کا ٹیرف 6.12روپے اضافے سے 42.78روپے ہو گیا۔
ماہانہ 601 سے 700 یونٹ کا ٹیرف 6.12 روپے اضافے سے 43.92 روپے ہوگیا جبکہ ماہانہ 700 یونٹ سے زیادہ کا ٹیرف 6.12 روپے اضافے سے 48.84 روپے ہو گیا۔
ٹیکسوں کو ملا کر سیلب کے حساب سے فی یونٹ ٹیرف کی قیمت مزید بڑھ جائے گی۔
ماہانہ50یونٹ تک لائف لائن صارفین کے لیے فی یونٹ3.95 روپے پر برقرار رہے گا جبکہ ماہانہ 51 سے 100 یونٹ تک کے لائف لائن صارفین کے لیے فی یونٹ7.74 روپے پر برقرار رہے گا۔
پاورڈویژن کی دستاویز کے مطابق نان پرویکٹڈ گھریلو صارفین کے لیے ٹیکسوں اور ڈیوٹیز کے ساتھ ماہانہ ایک سے 100یونٹ تک استعمال پر ٹیرف 37روپے 38 پیسے، ماہانہ 101 سے 200 یونٹ تک کا ٹیرف 45روپے 15 پیسے، ماہانہ201 سے300 یونٹ تک کا ٹیرف 50 روپے17 پیسے ہوگا۔
دستاویز کے مطابق ماہانہ301 سے 400 یونٹ تک کا ٹیرف 56 روپے 73 پیسے، ماہانہ401 سے 500 یونٹ کا ٹیرف 59 روپے 76 پیسے، ماہانہ501 سے 600 یونٹ تک کاٹیرف 61 روپے 71 پیسے، ماہانہ 601سے 700 یونٹ کا ٹیرف 63 روپے24 پیسے اور ٹیکسزکےساتھ ماہانہ700 یونٹ سے زیادہ کے استعمال پر ٹیرف 69روپے27 پیسےہوجائےگا۔
پاور ڈویژن کی دستاویز کےمطابق ٹیکسوں اور ڈیوٹیز کے ساتھ ایک سے100 یونٹ تک پروٹیکڈ صارفین کا ٹیرف 19 روپے 75 پیسے اور ماہانہ101سے 200 یونٹ تک پروٹیکڈ صارفین کا ٹیرف 22 روپے 71 پیسے ہوجائےگا۔
پاورڈویژن کی دستاویز کے مطابق نان پرویکٹڈ گھریلوصارفین کے لیے ٹیکسوں اور ڈیوٹیز کے ساتھ ماہانہ ایک سے 100یونٹ تک استعمال پر ٹیرف 37روپے 38 پیسے، ماہانہ 101 سے 200 یونٹ تک کا ٹیرف 45روپے 15 پیسے، ماہانہ201 سے300 یونٹ تک کا ٹیرف 50 روپے17 پیسے ہوگا۔
دستاویز کے مطابق ماہانہ301 سے 400 یونٹ تک کا ٹیرف 56 روپے 73 پیسے، ماہانہ401 سے 500 یونٹ کا ٹیرف 59 روپے 76 پیسے، ماہانہ501 سے 600 یونٹ تک کاٹیرف 61 روپے 71 پیسے، ماہانہ 601سے 700 یونٹ کا ٹیرف 63 روپے24 پیسے اور ٹیکسزکےساتھ ماہانہ700 یونٹ سے زیادہ کے استعمال پر ٹیرف 69روپے27 پیسےہوجائےگا۔
پاور ڈویژن کی دستاویز کےمطابق ٹیکسوں اور ڈیوٹیز کے ساتھ ایک سے100 یونٹ تک پروٹیکڈ صارفین کا ٹیرف 19 روپے 75 پیسے اور ماہانہ101سے 200 یونٹ تک پروٹیکڈ صارفین کا ٹیرف 22 روپے 71 پیسے ہوجائےگا۔