
حکومت نے آج سے فی لیٹر Oil & Gas Regulatory Authority (اوگرا) کی سفارش پر ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت 6 روپے بڑھا کر 284 روپے 44 پیسے کر دی جبکہ پیٹرول کی قیمت 265 روپے 45 پیسے پر برقرار رکھی ہے۔
حکومتِ پاکستان نے نوٹیفکیشن جاری کر کے کہا ہے کہ 16 نومبر 2025 سے ہائی سپیڈ ڈیزل (HSD) کی قیمت فی لیٹر 278 روپے 44 پیسے سے بڑھا کر 284 روپے 44 پیسے ہو جائے گی۔ پیٹرول کی قیمت اسی مقدار یعنی 265 روپے 45 پیسے فی لیٹر کے مطابق برقرار رکھی گئی ہے۔
فیول قیمتوں کی اس تبدیلی کا مقصد بین الاقوامی مارکیٹ میں ڈیزل کی سپلائی کمی اور درآمدی لاگت میں اضافے کی بنیاد پر معاشی دباؤ کو کچھ حد تک مؤخر کرنا ہے۔ صنعت کے ذرائع کے مطابق، کویت کے ایک ریفائنری میں مرمت کی وجہ سے ڈیزل کی عالمی رسد متاثر ہوئی، جس کا اثر پاکستان کی درآمدی لاگت پر پڑا ہے۔
ڈیزل کا استعمال تجارتی ٹرانسپورٹ، زرعی مشینری، ٹرک اور بسوں میں زیادہ ہوتا ہے۔ اس قیمت میں اضافہ ٹرانسپورٹ لاگت، اشیائے خوردونوش اور خدمات کی قیمتوں پر بنیادی اثر ڈال سکتا ہے، کیونکہ حکومت نے بتایا ہے کہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں حالیہ اضافے کی منظوری متعلقہ وزارتوں اور اوگرا کی سفارش کے بعد دی گئی ہے۔
آگے بڑھنے کی کارروائی کے سلسلے میں، آئندہ پندرہ دنوں کے لیے نئی قیمتیں نافذ ہوں گی۔ حکومت نے یہ اصلاح نئے مالیاتی ماڈل اور عالمی تیل کی قیمتوں کی علیحدہ نظرثانی کی بنیاد پر کی ہے۔
لیوی، کاربن ٹیکس اور کسٹمز ڈیوٹی سمیت دیگر عوامل بھی فی لیٹر قیمت کا حصہ ہیں۔ حکومت نے یہ بھی بتایا ہے کہ فی لیٹر پر تقریباً 79.51 روپے ڈیزل پر اور 80.52 روپے پیٹرول پر ٹیکس و لیویز کے طور پر لاگو ہیں۔

اگرچہ پیٹرول کی قیمت برقرار رہی، لیکن ڈیزل کی قیمت میں اضافہ معاشی لحاظ سے اہم ہے۔ مزید برآں، اس قسم کی قیمت ایڈجسٹمنٹ سے مہنگائی کے دباؤ میں اضافہ ممکن ہے۔ آئندہ حکومت کی فورٹ نائٹ ریویو اور عالمی مارکیٹ کی صورتحال اس پر اثر ڈال سکتی ہے۔
اس پیش رفت کے تناظر میں، حکومت اور صنعت دونوں کو اس بات کی نگرانی کرنی ہو گی کہ فیول پرائز کنٹرول اقدامات اور بین الاقوامی تزویراتی برآمدات کس حد تک ملکی صارف کو ریلیف فراہم کرتے ہیں۔
UrduLead UrduLead