پی ٹی سی ایل کے خلاف تادیبی کارروائی کرنے کی سفارش

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن (ٹیلی کام) نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل) کے خلاف تادیبی کارروائی کرنے کی سفارش کردی۔
چیئرمین کمیٹی نے بھی سی ایل حکام پر پی ٹی سی ایل کی پراپرٹیز کی فروخت اور خریداری معاہدے کے بریف پیپرز تاخیر سے جمع کرانے پر برہمی کا اظہار کیا، قائمہ کمیٹی نے ایل ڈی آئی آپریٹرز کی لائسنس فیس کے معاملے پر ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی۔
متحدہ قومی مومنٹ (ایم کیو ایم) کے رکن قومی اسمبلی (ایم این اے) امین الحق کی زیرِ صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا، اجلاس میں پی ٹی سی ایل پراپرٹیز کی فروخت اور خریداری معاہدے کا ایجنڈا زیرِ بحث آیا۔
اجلاس میں پی ٹی سی ایل کے صدر و اتصالات گروپ کے سی ای او حاتم بامطرف نے زوم پر شرکت کی، چیئرمین کمیٹی نے پی ٹی سی ایل حکام پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی سی ایل نے سوالات کے جوابات وقت پر نہیں بھجوائے، 3 سے 4 روز پہلے پی ٹی سی ایل کو جوابات کمیٹی ارکان کو بھجوانے چاہیے تھے۔
کمیٹی کے رکن شیر علی نے کہا کہ برہمی سے کچھ نہیں چلتا، پی ٹی سی ایل کے خلاف تادیبی کارروائی کریں۔
کمیٹی کے رکن صادق میمن نے کہا کہ مائیکرو سافٹ کے آپریشنز کی بندش سے متعلق خبریں آئی ہیں۔
وفاقی وزیر شزہ فاطمہ نے کہا کہ مائیکرو سافٹ 3 لاکھ سرٹیفکیشن کروا رہا ہے، گوگل وزارت آئی ٹی کے ساتھ مل کر 5 لاکھ سرٹیفکیشن کروا رہا ہے، مائیکرو سافٹ نے پچھلے ایک سال میں 16 ہزار لوگوں کو نوکری سے نکالا ہے، مائیکرو سافٹ نے پاکستان سے متعلق اعلان سے قبل پوری دنیا سے 9 ہزار ملازمین نکالے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مائیکرو سافٹ کے پاکستان میں 5 لوگ ہیں، یہ واضح نہیں ہے کہ یہ 5 لوگ جارہے ہیں یا نہیں، مائیکرو سافٹ کا پاکستان میں لیزان آفس ہے، ہماری کوشش ہے کہ مائیکرو سافٹ کا آپریشنل آفس پاکستان میں ہو، گوگل کے پاکستان آنے سے متعلق بات ہورہی ہے۔
اجلاس میں حاتم بامطرف نے کمیٹی ارکان کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے درمیان بھائی چارے اور گہرے تعلقات ہیں، اتصالات گروپ فائیو جی، اے آئی پر زور دے رہا ہے۔
پی ٹی سی ایل پراپرٹیز کے معاہدوں پر نجکاری کمیشن کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ پی ٹی سی ایل کی 2006 میں نجکاری ہوچکی ہے، یہ بین الاقوامی معاہدہ ہے، پی ٹی سی ایل وزارت آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کا ذیلی ادارہ ہے، اگر وزارت آئی ٹی اجازت دے تو ہم اس پر بریفنگ دے سکتے ہیں، اسے ان کیمرا رکھیں۔
کمیٹی کے رکن صادق میمن نے کہا کہ اگر ان کیمرا کرنا ہے تو پہلے بتاتے، یہ تو وزارت آئی ٹی اور نجکاری کمیشن کی نااہلی ہے۔
پی ٹی سی ایل کے حکام نے کہا کہ یہ معاہدہ پی ٹی سی ایل سے نہیں یہ حکومت اور اتصالات گروپ کے ساتھ ہوا تھا، کمیٹی رکن شیر علی نے پی ٹی سی ایل حکام کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ آپ اپنے پی ٹی سی ایل کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی میٹنگ میں نہیں بیٹھے، کمیٹی اجلاس کے ڈیکورم کے مطابق بات کریں۔
چیئرمین کمیٹی نے پی ٹی سی ایل پراپرٹیز کا ایجنڈا آئندہ اجلاس تک مؤخر کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ اجلاس ان کیمرا بلا لیتے ہیں۔
بعد ازاں اجلاس میں کمیٹی کے رکن ذوالفقار علی نے کہا کہ میرے حلقے کے زیادہ تر علاقوں میں موبائل سگنل نہیں آتے، اس پر سی ای او یو ایس ایف نے کہا کہ ان کے حلقے کا پروجیکٹ بورڈ سے منظور ہوگیا ہے، پروجیکٹ پر عملدرآمد جلد ہوگا۔
چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے ایل ڈی آئی آپریٹرز پر قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان میں 21 ایل ڈی آئی کمپنیاں ہیں، 9 کے لائسنس سے متعلق کیسز ہیں، اس مسئلے پر 100 سے زائد مقدمات عدالتوں میں چلے ہیں، ان سب کے لائسنس اس وقت تجدید کے مرحلے میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تین سے چار ہفتے پہلے وفاقی آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام نے بلایا تھا، اتفاق رائے پیدا نہیں ہورہا۔
وفاقی وزیر آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام شزہ فاطمہ نے کہا کہ یہ معاملہ پیچیدہ ہے، عوام کا ایک روپیہ بھی معاف کرنے کو تیار نہیں، اس حوالے سے قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی تشکیل دیں اور دونوں فریقین کو سن لیں۔
چیئرمین کمیٹی نے ایل ڈی آئی آپریٹرز کی لائسنس فیس کے معاملہ پر ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی۔
اجلاس میں چیئرمین پی ٹی اے نے پنجگور میں انٹرنیٹ سروس کے معطل ہونے پر کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ وزارت داخلہ کے احکامات پر پنجگور میں انٹرنیٹ سروس مکمل طور پر بند ہے، بلوچستان میں 100 سے زائد ٹاور ڈیمج ہوچکے ہیں، 9 سے 12 جولائی کے درمیان 3 ٹاروز مکمل تباہ ہوچکے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ 2 یوفون اور 2 زونگ کے ٹاورز سے متعلق پولین بلوچ نے کہا ہے، زونگ کے ٹاور پر پرابلم آرہی ہے، ان کی بیٹری ٹھیک نہیں، کمیٹی کے رکن پولین بلوچ نے کہا کہ بلوچستان اس وقت حالت جنگ میں ہے، سیکیورٹی کے مسائل کا علم ہے، کوئٹہ سے حب جاتے ہوئے 6 گھنٹے روازنہ سٹرکیں بلاک رہتی ہیں، گزشتہ 6 سال سے آپ لا اینڈ آرڈر کی صورتحال ٹھیک نہیں کرسکے۔
وفاقی وزیر شزہ فاطمہ نے کہا کہ وزارت داخلہ، پی ٹی اے، وزارت آئی ٹی کی ایک میٹنگ بلوچستان میں رکھ لیتے ہیں، تاکہ مسائل کا حل نکالا جاسکے۔
اجلاس میں کمیٹی کے رکن مہیش کمار نے کہا کہ کراچی میں ایک منٹ سے زیادہ وقت پر واٹس ایپ کال ڈراپ ہوجاتی ہے، کراچی کا یہ حال ہے تو جنوبی پنجاب، اندرون سندھ کا کیا حال ہوگا۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ٹیلی کام کمپنیاں ملک بھر میں پیسہ کمانے والی مشینیں بنی ہوئی ہیں۔
چیئرمین پی ٹی اے نے کہا کہ فائبر کے بغیر ’فور جی‘ آپ نہیں چلا سکتے، فائبرزیشن پالیسی بنا رہے ہیں، رواں سال کے اختتام تک 3 نئی سب میرین کیبلز آرہی ہیں۔
رکن مہیش کمار نے کہا کہ ٹیلی نار اور یوفون کے انضمام کا مسئلہ ہے، انضمام نہیں ہورہا ہے، ٹیلی نار والے جان بوجھ کر انٹرنیٹ کا مسئلہ بنارہے ہیں۔
چیئرمین پی ٹی اے نے کہا کہ یوفون اور ٹیلی نار کا کیس مسابقتی کمیشن پاکستان (سی سی پی) میں چل رہا ہے۔
UrduLead UrduLead