
چیئرمین کمیٹی انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کام نے سی ای او پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن کمپنی لمیٹڈ( پی ٹی سی ایل ) کی عدم حاضری پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سی ای او پی ٹی سی ایل کدھر ہیں؟ پی ٹی سی ایل اربوں روپے کی پراپرٹیز کیسے فروخت کررہی ہے؟ چیئرمین کمیٹی نے سی ای او پی ٹی سی ایل کی عدم حاضری کو پارلیمنٹ کی توہین قرار دے دیا۔
قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا، اجلاس میں پی ٹی سی ایل پراپرٹیز کی خرید وفروخت سے متعلق ایجنڈا زیرِ بحث آیا۔
کمیٹی کی توجہ اس جانب مبذول کرائی گئی کہ پی ٹی سی ایل بعض جائیدادیں فروخت کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، جن میں کچھ قیمتی اثاثے بھی شامل ہیں۔
کمیٹی نے ہدایت دی کہ پی ٹی سی ایل اپنے سیلز اور پرچیز ایگریمنٹس کی وہ مخصوص شقیں پیش کرے جو اسے ان جائیدادوں کی فروخت کا اختیار دیتی ہیں۔
مزید برآں، کمیٹی نے ہدایت کی کہ آئندہ اجلاس میں پی ٹی سی ایل کے سی ای او کی شرکت کو یقینی بنایا جائے تاکہ وہ کمیٹی کے سوالات کے جوابات دے سکیں۔
چیئرمین کمیٹی نے سی ای او پی ٹی سی ایل کی قائمہ کمیٹی میں عدم حاضری پر برہمی کا اظہار کردیا، چیئرمین کمیٹی نے استفسار کیا کہ سی ای او پی ٹی سی ایل کدھر ہیں؟چیئرمین کمیٹی نے سی ای او پی ٹی سی ایل کی عدم حاضری کو پارلیمنٹ کی توہین قرار دے دیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم سی ای او پی ٹی سی ایل کو بلاتے ہیں، ان کا مسلسل نہ آنا کمیٹی کی توہین ہے، ابھی پی ٹی سی ایل کا ایجنڈا ٹیک اپ ہی نہیں کرتے اگر سی ای او اسلام آباد ہیں تو انہیں بلائیں،جب تک سی ای او نہیں آتے ہم پی ٹی سی ایل کے ایجنڈے پر کوئی بات چیت نہیں کریں گے۔

پی ٹی سی ایل حکام نے کہا کہ سی ای او پی ٹی سی ایل یو اے ای سفارتخانے میں ایک میٹنگ میں گئے ہیں، جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ممبران دور دراز علاقوں سے اس اجلاس میں شرکت کیلیے آئے ہیں،جو ممبران نہیں آسکے وہ اجلاس میں آن لائن اجلاس میں شریک ہیں،اجلاس کے روز یو اے ای ایمبیسی میں میٹنگ رکھ لینا اچھا عمل نہیں ہے۔
چیئرمین قائمہ کمیٹی نے استفسار کیا کہ پی ٹی سی ایل اربوں روپے کی پراپرٹیز کیسے فروخت کررہی ہے؟ قائمہ کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں وزارت قانون کے حکام کو بھی طلب کرلیا۔