پاک ایران گیس پائپ کی تعمیر کے حوالے سے معاملات کو حتمی شکل دینے اور منصوبے کے آغاز کے لیے نگران وفاقی کابینہ نے توانائی کمیٹی کا اجلاس آج طلب کر لیا۔
اس پیشرفت سے باخبر حکومتی ذرائع نے بتایا کہ نگران وفاقی کابینہ کی توانائی کمیٹی کا اجلاس آج طلب کرلیا گیا جس میں پاک ایران گیس پائپ لائن کی تعمیر کے معاملے کو حتمی شکل دی جائے گی۔
اجلاس کی صدارت نگران وزیر توانائی محمد علی کریں گے اور پاک ایران گیس پائپ لائن کی تعمیر کا معاملہ بھی ایجنڈے میں شامل ہے۔
نگران حکومت حکومت ایران کی جانب سے اربوں ڈالرز کے جرمانے سے بچنے کے لیے اقدامات کررہی ہے اور اسی سلسلے میں پاکستان اپنی سرزمین پر80 کلومیٹر کی پائپ لائن بچھانا چاہتا ہے۔
منصوبے کے لیے فنڈز جی آئی ڈی سی سے فراہم کیے جائیں گے اور پائپ لائن بچھانے کا آغاز ایرانی سرحد سے گوادر تک کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ پہلے مرحلے میں 80کلومیٹر منصوبے پر 15 کروڑ 80 لاکھ ڈالرز لاگت کا تخمینہ لگایا گیا ہے اور 80 کلومیٹر پائپ لائن بچھانے کے لیے ایک سال کا عرصہ درکار ہوگا۔ منصوبے کے تحت 80 کلومیٹر طویل حصے پر تعمیراتی کام شروع کیا جائے گا۔