پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن (پی ٹی اے) نے سال 2024 کی رپورٹ جاری کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ رواں سال ملک بھر میں موبائل انٹرنیٹ کی رفتار ماضی کے مقابلے بہتر ہوئی اور مجموعی طور پر انٹرنیٹ کی اسپیڈ میں 28 فیصد اضافہ ہوا۔
پی ٹی اے کے دعوے کے برعکس انٹرنیٹ سروسز پر نظر رکھنے والے اداروں کے مطابق رواں برس پاکستان میں انٹرنیٹ کی رفتار انتہائی سست رہی جب کہ ملک میں متعدد بار انٹرنیٹ اور موبائل سروسز بند بھی کی گئیں۔
پاکستان میں رواں برس فروری میں عام انتخابات کے بعد متعدد مواقع پرملک میں انٹرنیٹ کی سروسز انتہائی سست رہیں جب کہ بعض مواقع پر انٹرنیٹ سروسز مکمل طور پر بند بھی رہیں۔
لیکن اب پی ٹی اے کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہےکہ رواں برس موبائل انٹرنیٹ کی رفتار میں مجموعی طور پر 28 فیصد اضافہ ہوا۔
پی ٹی اے کے مطابق سالانہ رپورٹ چیئرمین میجر جنرل ریٹائرڈ حفیظ الرحمٰں کی جانب سے سینیٹ چیئرمین یوسف رضا گیلانی کے حوالے کی گئی۔
سالانہ رپورٹ کے مطابق مالی سال 24-2023 کے دوران ٹیلی کام شعبے کو 955 ارب روپے آمدنی ہوئی جب کہ اسی عرصے کے دوران 2 کروڑ 96 لاکھ موبائل ڈیوائسز مقامی سطح پر تیار کی گئیں۔
رپورٹ کے اعداد و شمار کے مطابق ملک میں ٹیلی کام سبسکرائبرزکی تعداد ستمبر 2024 تک 19 کروڑ 60 لاکھ جبکہ براڈ بینڈ صارفین کی تعداد 12 کروڑ 76 لاکھ سے بڑھ کر 14 کروڑ 23 لاکھ تک جا پہنچی تھی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ملک میں موبائل فون سروسز 91 فیصد اور 4G سروسز 81 فیصد آبادی تک پہنچ چکی ہیں جب کہ سال میں ملک میں موبائل ڈیٹا کے استعمال میں 24.2 فیصد اضافہ ہوا، اسی طرح براڈبینڈ تک رسائی 53.6 فیصد سے بڑھ کر58.4 فیصد ہوگئی۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ سال 2024 میں ملک کے اندر موبائل انٹرنیٹ کی اوسط رفتار میں 28 فیصد اضافہ ہوا۔
رپورٹ کے مطابق ملک میں انٹرنیٹ کی رفتار 15.65 ایم بی پی ایس سے بڑھ کر 20.02 ایم بی پی ایس تک جا پہنچی۔