google.com, pub-3199947851844297, DIRECT, f08c47fec0942fa0 نیپرا لائسنس منسوخی کی تجویز - UrduLead
جمعہ , جنوری 17 2025

نیپرا لائسنس منسوخی کی تجویز

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا کہ اگر کمپنی دوتہائی سے زیادہ بجلی نیشنل گرڈ سے حاصل کر رہی ہے تو اس کے پاس پیداوار کا لائسنس کیوں کر ہونا چاہیے؟

کے الیکٹرک کی نومبر میں استعمال ہونے والی بجلی کے لیے 4 روپے 98 پیسے فی یونٹ منفی فیول کاسٹ ایڈجسٹمنٹ کی درخواست پر ہونے والی عوامی سماعت میں خیبرپختونخوا سے نیپرا کے ٹیکنیکل ممبر مقصود انور نے کے الیکٹرک کے نیشنل گرڈ پر زیادہ انحصار پر تشویش کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ اگر کے الیکٹرک اپنی 67 فیصد ضرورت (تقریباً 2000 میگاواٹ) نیشنل گرڈ سے پوری کر رہی ہے تو اسے مزید 33 فیصد بجلی بھی نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) سے ہی حاصل کرلینی چاہیے، انہوں نے کہا کہ این ٹی ڈی سی پر اتنا زیادہ انحصار کے الیکٹرک کی طویل مدتی پائیداری پر سوالیہ نشان کھڑا کرتا ہے۔

منفی ایف سی اے پر تقریباً 7.2 ارب روپے کے مالی اثرات مرتب ہوں گے جس کی وجہ 4 نومبر سے این ٹی ڈی سی کی طلب کا بڑھنا ہے، جس میں 52 فیصد ہدف کے مقابلے میں 67 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

مقصود انور نے کے الیکٹرک کا پیداواری لائسنس منسوخ کرنے کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ این ٹی ڈی سی پر کمپنی کا بڑھتا ہوا انحصار اس کی اپنی صلاحیت کو کمزور کرتا ہے، انہوں نے کہا کہ اگر کمپنی این ٹی ڈی سی سے 67 فیصد سپلائی حاصل کر رہی ہے تو کیا اسے اب بھی پیداواری لائسنس کی ضرورت ہے؟

انہوں نے کمپنی کے پاور پلانٹس پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک کے پلانٹس میں بجلی کی پیداواری لاگت زیادہ ہے اور کیپیسٹی پیمنٹ 6 سے 7 روپے فی یونٹ تک پہنچ گئی ہے۔

کے الیکٹرک کے نمائندے نے جواب دیا کہ کمپنی کو اب بھی جنریشن لائسنس کی ضرورت ہوگی کیونکہ کمپنی کے پاور پروڈیوسرز کے ساتھ معاہدے ہیں اور لائسنس کی منسوخی کی صورت میں جرمانے ہوں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ نیشنل گرڈ سے سپلائی زیادہ سے زیادہ 2 ہزار میگاواٹ تک جا سکتی ہے جبکہ موسم گرما میں کے الیکٹرک کی طلب 3 ہزار 400 میگاواٹ تک پہنچ سکتی ہے، اس کے علاوہ کے الیکٹرک کے پاس آر ایل این جی پر مبنی موثر ترین پاور پلانٹس بھی تھے، جنہیں ترک نہیں کیا جا سکتا تھا۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ کے الیکٹرک کے پلانٹس کی استعدادی لاگت این ٹی ڈی سی کے 26 سے 27 روپے فی یونٹ کے مقابلے میں 6 سے 7 روپے فی یونٹ ہے۔

سماعت میں کے الیکٹرک کی جانب سے بجلی کی فراہمی، قیمتوں اور لوڈ شیڈنگ بالخصوص صنعتی علاقوں میں جاری مسائل پر بھی روشنی ڈالی گئی، کے الیکٹرک حکام کا کہنا تھا کہ شہر میں بجلی کی طلب میں سالانہ 13 فیصد اضافہ ہوا ہے جس کی بنیادی وجہ گھریلو شعبے میں زیادہ کھپت ہے۔

About Aftab Ahmed

Check Also

اقتصادی رابطہ کمیٹی کی وزارتوں کیلئےگرانٹس کی منظوری

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے وزارتوں میں تکنیکی ضمنی گرانٹ اور …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے