پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق رہنما سینیٹر فیصل واوڈا نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اسلام آباد میں واقع کے پی ہاؤس سے گاڑی کی ڈگی میں چھپ کر بھاگ گئے ہیں۔
علی امین گنڈاپور ہفتے کی شامل اپنے قافلے کے بنا اسلام آباد میں واقع کے پی ہاؤس پہنچے جہاں ان کی حکومتی شخصیات سے ملاقات کا امکان تھا۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کو ملاقات کا پیغام دیا گیا تھا، تاہم، اس کے کچھ دیر بعد ہی علی امین گنڈاپور کے شراب برآمدگی کیس میں ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کردئے گئے اور پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری نے قیدی وین سمیت کے پی ہاؤس پر دھاوا بول دیا۔
عمر ایوب اور علی امین گنڈاپور کے بھائی فیصل امین گنڈاپور نے گرفتاری کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی گرفتاری اسلحہ برآمدگی کیس میں ڈالی ہے۔ تاہم سرکاری ذرائع نے علی امین گنڈاپور کی گرفتاری کی تردید کی ہے۔
ذرائع نے کہا کہ علی امین گنڈا پور کی گرفتاری اور حراست میں لئے جانے کی افواہیں بے بنیاد ہیں، علی امین گنڈاپور کو نا ہی گرفتار کیا گیا اور نہ ہی حراست میں لیا گیا ہے، اس حوالے سے پھیلائی جانے والی خبریں من گھڑت اور بے بنیاد ہیں۔
خیبرپختونخوا کے وزیر اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے فون نمبرز بند جا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈاپور کو باضابطہ طور پر گرفتار نہیں کیا گیا ہے، رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری کے پی ہاؤس میں موجود ہے۔
اور اب فیصل واوڈا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ”ایکس“ علی امین گنڈاپور کے فرار کا دعویٰ کرتے ہوئے لکھا ’تاریخ رقم ہو گئی! ڈنڈا پور چوہے کی طرح گاڑی کی ڈگی میں بند ہو کر بھاگ گئے، لال جراب اور ہیٹ پہننے والے اندر سے بلی اور چوہے ثابت ہوئے، یہ لوگ اس کو پکڑ بھی نہ پائے، بھائی صاحب ایسے کام نہیں چلے گا‘۔
بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ گنڈاپور پشاور روانہ ہوتے تو ضرور رابطہ کرتے، علی امین گنڈاپور کا کسی سے بھی رابطہ نہیں ہورہا، ہمیں کوئی علم نہیں کہ علی امین گنڈاپور کہاں ہیں، گنڈاپور گرفتار ہوجاتے ہیں تو پی ٹی آئی کا ہر کارکن لیڈر بن جائے گا۔