سیاسی اختلافات کو یکجہتی میں بدلنا چاہیے
جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ آئینی ترمیم کےلیےکہا گیا کہ اتوار کو ہی کرنا ہے ورنہ پیر کو آسمان گرجائےگا۔
اسلام آباد میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنطیم (ایس سی او ) کے اجلاس کے موقع پر سیاسی تنازعات سے بالاتر ہو کر سوچنا ہوگا، سیاسی اختلافات کو یکجہتی میں بدلنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل وحشیانہ ریاستی دہشت گردی کررہاہے، سرائیل دہشت گردی کرکے غزہ کے مسلمانوں کو شہید کررہاہے، اسرائیل کی دہشت گردی کا واقعہ روکنا امت مسلمہ کا فرض ہے۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ امت مسلمہ کی خاموشی تشویش کا باعث ہے، اسرائیل مغربی دنیا اور امریکا کا اسلحہ استعمال کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئینی ترمیم کے لیے کہا گیا کہ اتوار کو ہی کرنا ہے ورنہ پیر کو آسمان گرجائےگا، حکومت سے اپیل ہے آئینی ترامیم کو ایس سی او اجلاس ختم ہونے تک مؤخر کردے، سیاسی اختلافات کو یکجہتی میں بدلنا چاہیے۔
سربراہ جے یو آئی (ف) نے کہا کہ آئینی ترمیم پر کسی بھی صورت حکومت کے ساتھ نہیں چلیں گے، حیرت ہے کہ انہیں آئینی ترامیم میں کس بات کی عجلت ہے۔
مولانافضل الرحمان نے کہا کہ آئینی ترمیم کے معاملے میں جلد بازی قابل قبول نہیں، 18ویں ترمیم کے لیے ہم نے 9 ماہ سوچ بچار کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہم اور ہمارا ووٹ اتنا قیمتی ہے تو ہماری بات بھی سنی جائے، کوئی میچ فکسنگ، خرید و فروخت نہیں ہونی چاہیے۔