وزیردفاع خواجہ آصف نےکہا ہے کہ بھارتی پائلٹ ابھینندن کو جنرل باجوہ نے رہا کروایا اس میں امریکی دباؤ بھی شامل تھا،
بلاول بھٹو اور محسن نقوی ایک ہی اسکرپٹ پر مولانا فضل الرحمٰن سے بات کررہے ہیں، مولانا فضل الرحمٰن اور پیپلز پارٹی اپنا اپنا مسودہ تیار کررہے ہیں،
وزیردفاع خواجہ آصف نے جیوکے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن زیرک سیاستدان ہیں کوئی نہ کوئی گنجائش نکل آئے گی،
آئینی عدالت کا مقصد جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو اکاموڈیٹ کرنا نہیں ہے، بلاول بھٹو اور محسن نقوی ایک ہی اسکرپٹ پر مولانا فضل الرحمٰن سے بات کررہے ہیں،
مولانا فضل الرحمٰن اور پیپلز پارٹی اپنا اپنا مسودہ تیار کررہے ہیں، یہ بات درست نہیں کہ حکومت نے کسی کو آئینی ترمیم کا مسودہ نہیں دیا سب کے پاس مسودہ تھا،
پیپلز پارٹی، جے یو آئی اور حکومت کے ڈرافٹس پر بات کر کے متفقہ ڈرافٹ سامنے لایا جائے گا، بلاول بھٹو سے روزانہ کی بنیاد پر ملاقات ہورہی ہے، حکومت اور پیپلز پارٹی آئینی ترمیم پر ایک پیج پر ہے،
مولانا فضل الرحمٰن کے خدشات دور کر کے متفقہ ڈرافٹ لانے کی کوشش کررہے ہیں،ہمارا ٹارگٹ ہے کہ متفقہ مسودہ لائیں۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمٰن سے میرا بہت قریبی تعلق ہے، میں مولانا فضل الرحمٰن سے ملا ہوتا تو میرا اندازہ غلط نہیں ہوتا،
مولانا فضل الرحمٰن اور ہمارے راستے جدا نہیں ہیں، ہم نے کٹھن وقت ایک ساتھ گزارا ہوا ہے، مولانا فضل الرحمٰن چٹان کی طرح کھڑے رہے، مولانا فضل الرحمٰن زیرک سیاستدان ہیں کوئی نہ کوئی گنجائش نکل آئے گی،
آئینی عدالت کا مقصد جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو اکاموڈیٹ کرنا نہیں ہے،کیسوں کا بوجھ بڑھتا جارہا ہے 27لاکھ کیسز موجود ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ میثاق جمہوریت پر بانی پی ٹی آئی نے بھی دستخط کیے ہیں، میثاق جمہوریت میں آئینی عدالت کا معاملہ بھی موجود ہے،
بانی پی ٹی آئی کے ملٹری کورٹ میں ٹرائل کا ابھی فیصلہ نہیں ہوا ہے، جنرل فیض حمیداگر کہہ دیتے ہیں انہوں نے جو کچھ کیا عمران خان کے کہنے پر کیا تو کیا نتیجہ نکلے گا۔