تحریک انصاف نے جمعے سے ملک گیر احتجاج کا اعلان کردیا۔
پشاور میں پی ٹی آئی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور سمیت مرکزی قائدین نے شرکت کی۔
ذرائع نے بتایاکہ اجلاس میں ملک گیر احتجاج کا سلسلہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔
ادھراسلام آباد پولیس نے تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر کو تھانہ سنگجانی میں درج مقدمے میں خود ہی ڈسچارج کر کے رہا کر دیا۔
دریں اثناء پارلیمنٹ ہاؤس میں پیراورمنگل کی درمیانی شب پولیس داخل ہونے اور لائٹس بند کرکے ارکان کوگرفتارکرنے پر پارلیمنٹ میں شدیداحتجاج کیاگیا ‘
تحریک انصاف کے رہنماءعلی محمد خان ایوان میں برس پڑے اور کہا کہ نو مئی کو جو ہوا وہ غلط تھا مگرسوموار کی شب جو ہوا وہ جمہوریت کا نو مئی تھا ‘یہ جمہوریت کیلئے سیاہ ترین دن تھا‘پارلیمنٹ پر دھاوابولنے والوں کے خلاف آرٹیکل 6لگایا جائے ‘
سنی اتحادکونسل کے صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا ہے کہ رات تین بجے نقاب پوش پارلیمنٹ کے کمروں میں بیٹھے ہوئے تھے، گراؤنڈ فلور سے چوتھے فلور تک ایک ایک کمرہ چیک کیا گیا‘ سارجنٹ ایٹ آمرز کو کہیں مجھے گرفتار کرلیں مگر جو تذلیل کی گئی وہ ناقابل برداشت ہے۔
پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی نے کہا کہ پارلیمنٹ اور آئین کی بے حرمتی کی گئی‘جمہوری اور غیر جمہوری قوتوں کی لڑائی کھل کر سامنے آگئی۔ قومی اسمبلی اجلاس میں ارکان نے پارلیمنٹ ہاؤس میں پولیس داخل ہونے اور لائٹس بند کرکے ارکان کی گرفتاریوں کو پارلیمان پر حملہ قرار دے دیا