مسلسل دو بار اضافے کے بعد یکم اگست سے اگلے 15 روز کے لیے پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمتوں میں بالترتیب 3 روپے اور 8 روپے 50 یپسے فی لیٹر کی کمی کا امکان ہے، جس کی بنیادی وجہ بین الاقوامی مارکیٹ میں نرخوں اور درآمدی پریمیم میں کمی ہے۔
باخبر ذرائع نے بتایا کہ عالمی منڈی میں ان اہم مصنوعات کی قیمتوں میں گزشتہ 15 دن کے دوران بالترتیب 2 ڈالر اور 3 ڈالر فی بیرل کی کمی واقع ہوئی ہے۔
تاہم اس کا انحصار حتمی حساب کتاب اور موجودہ ٹیکس کی شرحوں پر ہے، پیٹرول کی قیمت میں 2 روپے 90 پیسے اور ڈیزل کی قیمت میں 8.50 روپے فی لیٹر کمی کا امکان ہے۔
حکام نے بتایا کہ گزشتہ 15 روز کے درمیان بین الاقوامی مارکیٹ میں پیٹرول کی اوسط قیمت 89.50 ڈالر فی بیرل سے کم ہوکر 87.50 ڈالر جبکہ ڈیزل تقریباً 96.93 ڈالر سے کم ہو کر 94 ڈالر فی بیرل پر آ گیا ہے۔
موجودہ 15 دن کے دوران دونوں مصنوعات پر درآمدی پریمیم میں بھی کمی آئی ہے، جو پیٹرول پر 9 ڈالر سے گھٹ کر 8.80 اور ڈیزل پر 6.50 ڈالر فی بیرل سے کمی کے بعد 5 ڈالر پر آگیا ہے، دوسری طرف شرح تبادلہ میں اتار چڑھاؤ پندرہ دن کے دوران ایک حد تک محدود رہا۔
حکومت نے موجودہ فنانس بل میں پیٹرولیم لیوی کی زیادہ سے زیادہ حد 70 روپے فی لیٹر کر دی ہے تاکہ اگلے مالی سال میں 12 کھرب 80 ارب روپے جمع کیے جا سکیں، اس کے برعکس گزشتہ مالی سال کے دوران حکومت نے اس مد میں 960 ارب روپے حاصل کیے، جو 869 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 91 ارب روپے زائد رہے۔
اس وقت پیٹرول کی قیمت 275 روپے 60 پیسے اور ڈیزل کی قیمت 284 روپے فی لیٹر ہے، نئی قیمتوں کے بعد پیٹرول 272 روپے سے اوپر رہے گا جبکہ ڈیزل 275 روپے فی لیٹر کے قریب رہے گا، بشرطیکہ حکومت پیٹرولیم لیوی کی شرح میں اضافہ نہ کرے۔