حکومت کی جانب سے اجازت ملنے کے بعد پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کی مذاکراتی کمیٹی نے اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کی ہے۔
تحریک انصاف کے بانی عمران خان سے ملاقات کے لیے مذاکراتی کمیٹی میں شامل اپوزیشن لیڈرعمر ایوب، اسد قیصر، سنی اتحاد کونسل کےحامد رضا اور مجلس وحدت مسلمین (ایم ڈبلیو ایم) کے ناصرعباس راجا اڈیالہ جیل پہنچے۔
اڈیالہ جیل کے باہر صحافی نے حامد رضا سے سوال کیا کہ کیا عمران خان آج باقاعدہ این آر او پر دستخط کریں گے؟
حامد رضا نے استفسار کیا کہ کیا آپ کے پاس این آر او کی کوئی اطلاع ہے؟ کیا آپ نے این آر او دیکھا ہے؟ مجھ سے شیئر کریں، این آر او عمران خان نہیں حکومت مانگ رہی ہے۔
اسد قیصر نے کہا کہ اللہ اللہ کرکے آج ملاقات کی اجازت ملی ہے، خوشی ہے آج اپنے لیڈر سے ملاقات ہوگی۔
قبل ازیں، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور بھی عمران خان سے ملاقات کے لیے مکمل سرکاری پروٹوکول کے ساتھ اڈیالہ جیل پہنچے۔
ترجمان قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ حکومت نے اسپیکر کے پیغام کے بعد اڈیالہ جیل میں مذاکراتی کمیٹی کی ملاقات کا اہتمام کیا ہے، پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کے رکن صاحبزادہ حامد رضا نے بھی تصدیق کی تھی۔
اس سے قبل اپوزیشن لیڈر عمرایوب اور اسد قیصر نے اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق سے ٹیلیفونک رابطہ کیا تھا، دونوں رہنماؤں نے باضابطہ طور پر مذاکراتی کمیٹی کی بانی سےملاقات کی درخواست کی تھی، ایازصادق نے دونوں رہنماؤں کے پیغام سےحکومت کو آگاہ کردیا تھا۔
ترجمان قومی اسمبلی کے مطابق اسپیکر ایاز صادق نےصرف پیغام رسانی کا کردار ادا کیا، ایازصادق نے پیغام دیاکہ حکومت مذاکراتی کمیٹی کی بانی سے ملاقات کروا دے۔
واضح رہے کہ حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کی تیسری بیٹھک منگل کو ہونے کاامکان ہے، مشیر وزیراعظم بیرسٹر عقیل نے واضح کیا ہے کہ تمام معاملات عوام کے سامنے رکھے جائیں گے۔
حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے رکن عرفان صدیقی نے واضح کیا کہ مذاکرات ٹریک پر ہیں، کوئی پیچھے نہیں ہٹا۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے بیان میں براہ راست وزیرِاعظم کی ذات پر حملہ کیا گیا، اگلی ملاقات میں درخواست کریں گے کہ ایسے بیانات نہ آئیں، نجی ٹی وی سے گفتگو میں انہوں نے باور کرایا کہ مذاکرات کی موجودہ صورتحال کی ذمے دار ن لیگ نہیں ہے۔