وفاقی وزیرِ توانائی اویس لغاری کا کہنا ہے کہ بانئ پی ٹی آئی نے آئی پی پیز کو فرانزک آڈٹ سے بچایا، اس کے حرام خوروں کے کہنے پر آئی پی پیز کو چھوٹ دی گئی۔
اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے اویس لغاری نے کہا ہے کہ ٹاسک فورس میں آرمی چیف نے قابل افسر دیے ان کے شکرگزار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے عوام کے ایک ہزار ارب روپے سے زیادہ بچائے، اضافی بجلی پر ہم نے 26 روپے فی یونٹ کے ساتھ ریلیف دیا، بلوچستان میں 80 سے 85 ارب روپے کا ٹیوب ویل مد میں نقصان ہوتا تھا، وہ ٹیوب ویلز شمسی توانائی پر منتقل ہو رہے ہیں۔
وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ 5 آئی پی پیز پلانٹ کے ساتھ معاہدے ختم کر دیے ہیں، ان سے معاہدے ختم ہونے سے 411 ارب روپے کی بچت ہو گی، بگاس کے 8 پلانٹس کے ساتھ معاہدوں میں 238 ارب روپے بچت ہو گی۔
اویس لغاری نے کہا کہ 5 سے 6 ماہ میں بجلی کی فی یونٹ قیمت میں کمی لے کر آئے، بجلی کے ترسیلی نظام میں خامیاں دور کی گئیں، اگلے 4 سال میں عوام کو بجلی سیکٹر کی مشکلات سے نکالنا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ بجلی کی خریدو فروخت حکومت کی نہیں نجی کمپنی کی ذمہ داری ہو گی، بجلی کی قیمت کو 48 روپے 70 پیسے سے کم کر کے 44 روپے 4 پیسے پر لائے، صنعتی شعبے کے لیے بجلی 58 روپے 17 پیسے سے کم کر کے47 روپے پر لائے۔
وزیرِ توانائی نے مزید کہا کہ ہم نے 150 ارب روپے کی بجلی کے شعبے میں کراس سبسڈی ختم کی، بجلی کی ترسیلی نظام میں جدت لا رہے ہیں، این ٹی ڈی سی کو ذیلی کمپنیوں میں تقسیم کر دیا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کے فارمولوں پر چلتے تو اگلے دس سال عوام بجلی کی اضافی قیمت ادا کرتے، کمپنیوں میں کوئی سفارشی بورڈ نہیں، بجلی کی کمپنیوں کے نقصانات کو زیرو پر لائیں گے، کیپیسٹی پیمنٹ کم کر کے بجلی سستی کریں گے۔