پنجاب اور سندھ میں اسموگ اور دھند کا راج برقرار ہے، دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور دوسرے جبکہ پاکستان میں بدستور پہلے نمبر پر موجود ہے،
دھند کے باعث موٹرویز کو مختلف مقامات سے ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا، ٹرینوں اور پروازوں کا شیڈول بھی متاثرہے، ل
اہور میں تعلیمی ادارے تاحکم ثانی بند کردیے گئے جبکہ تعمیراتی سرگرمیاں ایک ہفتہ بند رہیں گی۔
پنجاب میں اسموگ آؤٹ آف کنٹرول ہوگیا، دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور کا آج دوسرا نمبر ہے جبکہ پاکستان کے آلودہ شہروں میں لاہور بدستور پہلے نمبر پر ہے،
صبح سویرے ایئر کوالٹی انڈیکس 468 پر پہنچ گیا، اس کے علاوہ آلودہ شہروں میں ملتان کا دوسرا نمبر ہے، صبح سویرے ایئر کوالٹی انڈیکس 338 ریکارڈ کیا گیا۔
دوسری جانب اسموگ اور دھند کے باعث موٹرویز کو مختلف مقامات پر ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔
ترجمان موٹروے پولیس کے مطابق لاہور سیالکوٹ موٹروے دھند اور اسموگ کی وجہ سے بند ہے، موٹروے ایم 2 لاہور سے کوٹ مومن تک، موٹروے ایم 3 لاہور سے درخانہ تک دھند اور اسموگ کے باعث بند کردی گئی ہے، اس کے علاوہ موٹروے ایم 4 پنڈی بھٹیاں سے عبدالحکیم تک اور موٹروے ایم 5 ملتان سے سکھر تک بند ہے۔
قومی شاہراہ ملتان روڈ پر لاہور، مانگامنڈی اور پتوکی میں دھند موجود ہے جبکہ رینالہ خورد، اوکاڑہ، ساہیوال، چیچہ وطنی اور میاں چنوں میں بھی دھند ہے۔
ادھر پنجاب میں اسموگ روگ بن گیا، زہرآلود فضا کے باعث پنجاب میں سانس اور آنکھوں کے امراض بڑھنے لگے، حکومت نے سموگ کے تدارک کے لیے پابندیوں میں ایک ہفتے کی توسیع کر دی، لاہور میں دھواں دینے والی گاڑیوں کا داخلہ بند کردیا گیا
اسموگ کے باعث پنجاب میں سانس لینا بھی محال ہوگیا، عوام کی غیرسنجیدگی کے باعث اسموگ کو کنٹرول کرنا مشکل ہوگیا۔
محکمہ تحفظ ماحولیات نے پابندیوں میں مزید ایک ہفتہ توسیع کردی، لاہور میں عمارتوں کی تعمیر روک دی گئی، ضلع لاہور اور ملتان میں تمام تعلیمی ادارے تاحکم ثانی بند رہیں گے، تعلیمی اداروں میں آن لائن کلاسز کے لیے ہدایات جاری کردی گئیں۔
سینئرصوبائی وزیر مریم اورنگزیب کہتی ہیں کہلاہور میں دھواں پھیلانے والی بڑی گاڑیوں کا داخلہ بند کردیا گیا ہے، لاہور میں انٹری پوائنٹس پر گاڑیوں کی جانچ پڑتال کی جارہی ہے۔
زہریلی فضا نےمریضوں کی تعداد میں اضافہ کردیا، 24 گھنٹے میں پنجاب کےسرکاری اسپتالوں میں 80 ہزار 44 مریض رپورٹ ہوئے، ایک ماہ میں سموگ سےمتاثرہ مریضوں کی تعداد 20 لاکھ سے تجاوز کرگئی۔
دھند اور اسموگ کے باعث ٹرینوں اور پروازوں کا شیڈول بھی بری طرح متاثر ہوا، پولیس کے مطابق رواں سال اینٹی سموگ آپریشن میں 212 مقدمات درج اور 228 افراد کو گرفتار کیا گیا، اسموگ وبال جان بنا ہوا ہے مگر عوام ماسک کے استعمال اور دیگر پابندیوں پر عملدرآمد کرنے کو تیار نہیں۔