ملکی تاریخ میں پہلی بار کسی بھی مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں سب سے زیادہ لیوی کی وصولی کا انکشاف ہوا ہے، رواں مالی سال جولائی سے ستمبر کے دوران پیٹرولیم لیوی کی مد میں 261ارب 69 کروڑ روپے وصول کیے گئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں سالانہ بنیاد پر پیٹرولیم لیوی کی وصولی میں39 ارب 62 کروڑ روپے کا اضافہ ہوا ہے، رواں برس جولائی تا ستمبر پیٹرولیم لیوی کی مد میں261 ارب 69کروڑ روپے وصول کیے گئے۔
گزشتہ مالی سال جولائی تا ستمبر پیٹرولیم لیوی کی وصولی 222 ارب 7 کروڑ روپے تھی۔ ذرائع کے مطابق رواں مالی سال کے لیے پیٹرولیم لیوی کی وصولی کا ہدف ب1281 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے۔
گزشتہ مالی سال میں پیٹرولیم لیوی کی وصولی 1019 ارب روپے تھی۔ اس وقت فی لیٹر پیٹرول اور ڈیزل پر 60 روپے لیوی وصول کی جارہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق فنانس بل میں پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر لیوی 60 روپے سے بڑھا کر 80 روپے فی لیٹر کرنے کی تجویز پیش کی گئی تھی۔
اس کے علاوہ لائٹ ڈیزل پر لیوی 50 روپے فی لیٹر سے بڑھا کر 75 روپے کرنے کی تجویز ہے، ہائی آکٹین اور ای ٹین گیسولین پر لیوی 50 روپے سے بڑھا کر 75 روپے فی لیٹر کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔
فنانس بل میں مٹی کے تیل میں استعمال ہونے والے تیل پر لیوی 50 روپے فی لیٹر پر برقرار رکھنے کی تجویز تھی۔