پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل) کو 30 ستمبر 2024 کو ختم ہونے والے 3 ماہ کے دوران 6.3 ارب روپے کا بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو جاری کردہ تازہ ترین مالیاتی نتائج کے مطابق کمپنی کو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 2.8 ارب روپے کا خسارہ ہوا تھا۔
نقصانات میں اضافہ اس مدت کے دوران زیادہ آمدنی اور مجموعی منافع کے باوجود ہوتا ہے۔
مالی سال 2024 کی تیسری سہ ماہی میں لسٹڈ کمپنی کی آمدنی تقریبا 11 فیصد اضافے کے ساتھ 55.56 ارب روپے رہی جو گزشتہ سال 50.09 ارب روپے ریکارڈ کی گئی تھی۔
کمپنی کے ریونیو کی لاگت میں 14 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا جو تیسری سہ ماہی کے دوران 42.6 ارب روپے تک پہنچ گیا، جبکہ پچھلے سال اسی مدت میں یہ 37.4 ارب روپے تھی۔
اس کے نتیجے میں پی ٹی سی ایل کا مجموعی منافع مالی سال 2024 کی تیسری سہ ماہی میں ایک فیصد سے زائد اضافے کے ساتھ 12.9 ارب روپے تک پہنچ گیا۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ مالی سال 24 کی تیسری سہ ماہی میں منافع کا مارجن 23.2 فیصد رہا، جو گزشتہ سال کی اسی مدت سے25.4 فیصد سے کم ہے۔
سہ ماہی کے دوران کمپنی کے آپریٹنگ اخراجات 10.4 ارب روپے کے مقابلے میں 26 فیصد اضافے کے ساتھ 13.1 ارب روپے تک پہنچ گئے۔ اس کے نتیجے میں پی ٹی سی ایل کو 240 ملین روپے کا آپریٹنگ خسارہ ہوا ۔
دریں اثناء کمپنی کی دیگر آمدنی میں کمی واقع ہوئی اور مالی سال 2024 کی تیسری سہ ماہی میں یہ 2.9 ارب روپے تک پہنچ گئی جو گزشتہ سال 6.3 ارب روپے تھی۔
دوسری جانب پی ٹی سی ایل کی مالی لاگت مالی سال 2024 کی تیسری سہ ماہی میں بڑھ کر 12.1 ارب روپے ہوگئی۔
اس کے نتیجے میں کمپنی کو اس عرصے کے دوران 9.4 ارب روپے کا قبل از ٹیکس خسارہ ہوا جب کہ گزشتہ سال یہ خسارہ 4.1 ارب روپے تھا۔
31 دسمبر 1995 کو پاکستان میں قائم ہونے والا پی ٹی سی ایل پاکستان میں ٹیلی کمیونیکیشن سروسز فراہم کرتا ہے۔