پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف ملتان میں کھیلے جانے والے دوسرے ٹیسٹ میچ کے لیے لگاتار دوبار ایک ہی پچ کو استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے
پچ کو ٹرننگ ٹریک بنانے کے لیے وکٹ کے اطراف میں بڑے بڑے پنکھے بھی لگائے گئے ہیں۔
کھیلوں کی ویب سائٹ کرک انفو کی رپورٹ کے مطابق پہلے ٹیسٹ میچ میں مہمان ٹیم کے ہاتھوں اننگز کی شکست سے دوچار ہونے کے بعد پاکستان نے یہ فیصلہ کیا ہے۔
اتوار کو قومی ٹیسٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ جیسن گلسپی اور کپتان شان مسعود نے پچ کا معائنہ کیا جبکہ ہیڈ کوچ نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے ہیڈ کیوریٹر ٹونی ہیمنگ سے بھی پچ کے حوالے سے بات چیت کی۔
دوسرے ٹیسٹ میچ کی وکٹ کو اسپن فرینڈلی بنانے کے لیے اس پر اضافی پانی چھوڑا گیا جبکہ پہلے ٹیسٹ میچ میں باؤلرز کے پیروں کے نشانات، پنکھوں اور سخت دھوپ نے پچ میں مزید دراڑیں پیدا کردی ہیں۔
پاکستان کی جانب سے یہ فیصلہ غیر معمولی ہے، تاہم انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے پچ کے ضوابط میں پچ اور آؤٹ فیلڈ کو بہترین ممکنہ حالت میں ہونے کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ وکٹ کے استعمال ہونے یا غیر استعمال شدہ ہونے کی کوئی شرط عائد نہیں ہوتی۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کو لگاتار 11 ہوم ٹیسٹ میچز میں شکست کے بعد پچ کو تبدیل نہ کرنے کا یہ فیصلہ اہمیت کا حامل ہے۔
قبل ازیں، انگلینڈ کے خلاف 3 ٹیسٹ میچز پر مشتمل سیریز کے دوسرے ٹیسٹ کے لیے 16 رکنی اسکواڈ کا اعلان کیا گیا تھا جس میں قومی ٹیم میں 6 نئے کھلاڑیوں کو شامل کیا گیا ہے جبکہ لیگ اسپنر ابرار احمد بخار کی وجہ سے ٹیم کو دستیاب نہیں ہیں۔
سلیکشن کمیٹی کی جانب سے بابراعظم، شاہین آفریدی، نسیم شاہ اور سرفراز احمد کو ٹیم سے ڈراپ کیا گیا ہے۔