ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح 13.18 فیصد ریکارڈ کی گئی،
21 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ اور 10 کے نرخوں میں کمی ریکارڈ کی گئی ،اس دوران 20 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
ٹماٹر، پیاز، چکن، گندم کا آٹا، لہسن، دال چنا اور دال مونگ کے نرخ بڑھ گئے ۔
ایل پی جی، جلانےکی لکڑی، سگریٹس اور ماچس بھی مہنگی ہو گئی تاہم سستی ہونےوالی اشیاء میں انڈے، چینی، کیلے، ٹماٹر، دال ماش شامل ہیں ۔
رپورٹ کے مطابق گڑ، باسمتی ٹوٹا چاول، دال مسور، ڈیزل اور پٹرول کی قیمتیں بھی کم ہوئیں ،
سالانہ بنیاد پر دال چنا 65 فیصد، پیاز 44 فیصد، ٹماٹر 42 فیصد تک مہنگےہوئے، گزشتہ سال کی نسبت خشک دودھ، بیف 25 فیصد، چکن 24.90فیصد مہنگا ہوئے ۔
ایک سال میں دال مونگ 16 فیصد، نمک 15 فیصد، گیس چارجز 570 فیصد بڑھ گئے جبکہ اس دوران گندم کا آٹا 35.67 فیصد، سرخ مرچ 20 فیصد تک سستی ہوئی ہوئی ۔
سالانہ بنیاد پر چاول، دال مسور، پیٹرول، ڈیزل بھی سستی ہونے والی اشیاء میں شامل ہیں ۔