کراچی میں پی ایم ڈی سی کا ٹیسٹ امیدواروں کیلئے وبال جان بن گیا
کراچی میں ایم ڈی کیٹ کا پرچہ مبینہ طور پر شروع ہونے سے پہلے لیک ہوگیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پرچہ رات 12 بجے لیک ہوا۔
اس حوالے سے چیئرمین وائی ڈی اے ڈاکٹر محبوب کا کہنا ہے کہ ہم نے خدشہ ظاہر کیا تھا پیپر لیک ہو سکتا ہے، اُمید ہے لیک ہونے والا پیپر جعلی ہو۔
دوسری جانب ڈاؤ انتظامیہ نے وائرل پیپر کو بے بنیاد قرار دے کر مسترد کر دیا۔
والدین کا کہنا ہے کہ پیپر میں ایسے ہی سوالات پائے گئے تو احتجاج کریں گے۔
ملک بھر کی سرکاری اور نجی میڈیکل اور ڈینٹل کالج و جامعات کے ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس داخلہ ٹیسٹ جاری ہیں۔
کراچی میں پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی) کا ٹیسٹ امیدواروں کے لیے وبال جان بن گیا، کئی سو میٹر لمبی قطاریں بن گئیں۔
ٹیسٹ صبح 10 بجے ہو گا مگر صبح 7 بجے سے مناسب انتظامات نہ ہونے کے باعث جامعہ این ای ڈی اور اوجھا کیمپس میں لائنیں لگ گئیں۔
لوگوں نے گاڑیاں سڑکوں پر پارک کر دیں، جس کی وجہ سے ٹریفک جام ہو گیا،
ڈاؤ یونیورسٹی کی جانب سے گیٹ پر ایک ایک امیدواروں کو داخلے کی اجازت دینے کے باعث صورتِ حال اور خراب ہو گئی ہے۔
قطاروں میں گھسنے کے چکر میں طلبہ اور والدین کے درمیان تلخ کلامی اور تکرار کا سلسلہ جاری ہے۔
طالبات کے مطابق وہ ڈیڑھ گھنٹے سے لائن میں لگی ہیں، سخت گرمی سے ان کا برا حال ہوگیا ہے۔
دوسری جانب پی ایم ڈی سی کے صدر ڈاکٹر تاج نے بھی صورتِ حال کا نوٹس لیتے ہوئے وائس چانسلر ڈاؤ یونیورسٹی سے فون پر گفتگو کی اور امیدواروں کی جلد اور بروقت ٹیسٹ مراکز داخلے کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔