لاہور کی انتظامیہ کی جانب سے دیا گیا وقت ختم ہونے کے بعد پولیس اہلکاروں نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا جلسہ ختم کرادیا
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور قافلے سمیت تاخیر سے جلسہ گاہ پہنچے اور کارکنوں سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے یہاں آکر جلسہ گاہ میں حاضری دے دی، میراسلام قبول کریں۔
جلسہ ختم ہونے کے بعد علی امین گنڈا پور جلسہ گاہ پہنچے اور وہاں موجود کارکنوں سے گفتگو کی۔
علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ راستے بند ہونےکے باوجود میں جلسہ گاہ پہنچا ہوں، مجھے یہاں خطاب کرنا تھا۔
وزیراعلیٰ خیبر پخونخوا کا کہنا تھا کہ میں نے یہاں آکر جلسہ گاہ میں حاضری دے دی، میراسلام قبول کریں۔
علی امین گنڈا پور کارکنوں سے مختصر گفتگو کے بعد رنگ روڈ سے ہی واپس روانہ ہوگئے۔
بعد ازاں اپنے ایک ریکارڈ پیغام میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے لاہور جلسے پر عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ وہ کل اپنا بیانیہ پیش کریں گے۔
اپنے ویڈیوپیغام میں انہوں نے یہ بھی بتایا کہ وہ فارم 47 والی پارلیمنٹ کی جانب سے کسی آئینی ترمیم کو نہیں مانیں گے۔
قبل ازیں لاہور کے جلسے میں قافلے کے ہمراہ شرکت کے لیے آنے والے وزیراعلی خیبر پختونخوا نے راستے میں غصے میں آکر کلاشنکوف سے ٹرک کے شیشے توڑ دیے۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا غصے میں کلاشنکوف کے بٹ مار کر ایک ٹرک کے شیشے توڑ رہے ہیں، بظاہر معلوم ہوتا ہے کہ ٹرک کنٹینر کو لے کر کھڑا ہے۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی کا عوامی حمایت کے اظہار کے لیے لاہور میں جلسہ عام جاری تھا کہ انتظامیہ کی جانب سے دیا گیا وقت ختم ہونے کے بعد پولیس اہلکاروں نے اسٹیج پر پہنچ کر اسے خالی کرا دیا اور جنریٹر سسٹم بند کرادیے۔
ملک کے مختلف مقامات سے ٹولیوں کی شکل میں کارکنان کی جلسہ گاہ آمد جاری تھی، چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر اور دیگر رہنما اسٹیج پر موجود تھے لیکن وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا مقررہ وقت تک جلسے میں بھی نہ پہنچ سکے جب کہ انتظامیہ نے پی ٹی آئی کو شام 6 بجے تک جلسہ ختم کرنے کی ہدایت کی تھی۔
انتظامیہ کی جانب سے پی ٹی آئی کے جلسے کا وقت ختم ہوتے ہی پولیس نے ساؤنڈ سسٹم، جنریٹر اور جلسہ گاہ کی لائٹیں بند کر دیں اور جلسہ گاہ کو خالی کرانا شروع کردیا۔
لاہور پولیس نے پی ٹی آئی قیادت کو کنٹینر سے اتا کر اسٹیج خالی کرادیا جس کے بعد پی ٹی آئی کارکنان جلسے سے واپس جانا شروع ہوگئے۔
ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) لاہور موسیٰ رضا نے کہا کہ جلسہ منتظمین جلسہ کے اختتامی اوقات کار پر عمل کرے، جلسہ ختم کرنے کا وقت 6 بجے تک تھا، جلسہ کو ختم کرنے کے اوقات پر فوری عمل کیا جائے، این او سی کی خلاف ورزی کرنے پر قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔