پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کو نسل کو 22ستمبر کو ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کے لیے ایک لاکھ 74ہزار 744درخواستوں سے ایک ارب 39کروڑ 79لاکھ 52ہزار روپے کی آمدنی ہوگی۔
پی ایم ڈی سی نے اس سال 5ہزار کے بجائے 8 ہزار فی درخواست فیس وصول کی ہے تاہم پی ایم ڈی سی نے جانچ پڑتال کے بعد ایک لاکھ 67ہزار 77 درخواستوں کو درست قرار دیتے ہوئے انھیں ٹیسٹ میں شرکت کیلئے قابل قبول قرار دیا ہے۔
سب سے زیادہ امیدوار پنجاب سے شریک ہوں گے پنجاب میں 58380امیدوار داخلہ ٹیسٹ میں شریک ہوں گے اور ٹیسٹ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز لاھور کے تحت ہوگا۔
کے پی کے میں 42,329امیدوار شریک ہوں گے اور ٹیسٹ خیبر میڈیکل یونیورسٹی، پشاور کے تحت ہوگا۔
سندھ میں 38,678امیدوار شریک ہوں گے جب کہ ٹیسٹ ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز، کراچی کے تحت ہوگا جو ڈاؤ انٹرنیشنل اوجھا کیمپس اور جامعہ این ای ڈی میں ہوگا۔
بلوچستان سے 5,806امیدوار ٹیسٹ میں شریک ہوں گے جب کہ ٹیسٹ بولان یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز، کوئٹہ کے تحت ہوگا۔
اسلام آباد میں 18,408اور اے جے کے سے 3,145 امیدوار شریک ہوں گے جب کہ ٹیسٹ شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی، اسلام آباد میں ہوں گے۔
گلگت بلدستان سے 259امیدوار ٹیسٹ میں شریک ہونگے اور ٹیسٹ قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی میں ہوگا۔ جبکہ دبئی اور ریاض میں 259امیدوار ٹیسٹ دینگے اور ٹیسٹ شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی اسلام آباد لے گا۔
آرمڈ فورسسز کے تحت چلنے والے میڈیکل و ڈینٹل کالجز پہلے ہی اپنا ٹیسٹ علیحدہ لے چکے ہیں جب کہ آغا خان میڈیکل کالج ملک کا واحد نجی میڈیکل کالج ہے جو 100نشستوں کیلئے اپنا ٹیسٹ الگ لیتا ہے اور اس کا ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ سے کوئی تعلق نہیں ہوتا ہے تاہم ملک بھر کے دیگر تمام نجی میڈیکل اور ڈینٹل کالجز میں داخلوں کے لیے ایم ڈی کیٹ پاس کرنا لازمی ہوتا ہے