عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے 4 ستمبر تک ہونے والے اپنے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کے ایجنڈے میں ابھی تک پاکستان کو شامل نہیں کیا ہے۔
ادارے کی ویب سائٹ کے مطابق آئی ایم ایف نے 28، 30 اگست اور 4 ستمبر کو ہونے والے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کا شیڈول جاری کر دیا ہے لیکن تقریبا 7 ارب ڈالر کے 37 ماہ کے توسیعی فنڈ سہولت انتظامات (ای ایف ایف) کو ایجنڈے میں شامل نہیں کیا گیا۔
پاکستانی حکام اور آئی ایم ایف کی ٹیم نے 12 جولائی کو 5,320 ملین سعودی ریال (یا تقریبا 7 بلین امریکی ڈالر) کے مساوی رقم میں 37 ماہ کے ای ایف ایف پر عملے کی سطح کا معاہدہ کیا۔
یہ معاہدہ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری اور پاکستان کے ترقیاتی اور دوطرفہ شراکت داروں کی جانب سے ضروری مالی یقین دہانیوں کی بروقت تصدیق سے مشروط ہے۔
اطلاعات کے مطابق حکومت چین، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) سمیت اہم اتحادیوں سے 12 ارب ڈالر کے قرضوں کو رول اوور کرانے پر کام کر رہی ہے۔
اس کے علاوہ پاکستان نے مبینہ طور پر سعودی عرب سے 1.2 بلین ڈالر کے اضافی قرض کی درخواست کی ہے تاکہ 2 بلین ڈالر کے فنانسنگ خلا کو پورا کیا جاسکے۔