عالمی ٹی ٹوئنٹی ویمن کپ بنگلا دیش سے زمبابوے منتقل ہونے کا امکان ہے۔
بنگلا دیش نے 4 ٹیموں کی حکومتوں کی جانب سے ٹریول ایڈوائزری کے اجرا کے سبب غیر رسمی طور پر میزبانی سے ہاتھ اٹھا لیا، میگا ایونٹ کے لیے آئی سی سی نئے میزبان ملک کا فیصلہ منگل کو اپنے اجلاس میں کرے گا۔
نواں عالمی ویمن ٹی ٹوئنٹی کپ کرکٹ ٹورنامنٹ 3 سے 20 اکتوبر تک بنگلہ دیش میں شیڈول ہے، تاہم سابق وزیراعظم حسینہ واجد کے انخلا کے بعد میزبان ملک کے سیاسی حالات کے سبب ایونٹ میں شریک چار ٹیموں کی حکومتوں نے بنگلہ دیش کے سفر سے اجتناب برتنے کی ایڈوائزری جاری کی ہے جس میں دفاعی چیمپین آسٹریلیا، انگلینڈ اور نیوزی لینڈ بھی شامل ہیں۔
بنگلا دیش کرکٹ ٹیم کے ذرائع نے اس امر پر تشویش اور مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے ایونٹ کے انعقاد کے امکان کو رد کر دیا ہے، دوسری جانب بھارت کی طرف سے ایونٹ کی میزبانی سے معذرت سامنے آئی ہے، نئے میزبان کا فیصلہ 20 اگست کو آئی سی سی کے اجلاس میں کیا جائے گا۔
قوی امکان ہے کہ سکورٹی وجوہات کی بنا پر منتقلی کے فیصلہ کی صورت میں عالمی ویمن کپ کا میزبان زمبابوے ہوگا تاہم متحدہ عرب امارات بھی نئے میزبان کی دوڑ میں شریک ہے۔
واضح رہے کہ عالمی ویمن ٹی ٹوئنٹی کپ کے لیے 10 ٹیموں کو 2 گروپس میں تقسیم کیا گیا ہے، گروپ اے میں دفاعی چیمپئین آسٹریلیا، بھارت، نیوزی لینڈ، پاکستان اور سری لنکا شامل ہیں جبکہ گروپ بی میزبان بنگلا دیش، انگلینڈ، اسکاٹ لینڈ، جنوبی افریقہ اور ویسٹ انڈیز پر مشتمل ہے۔