وزیرِ نجکاری عبدالعلیم خان نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کو ’سفید ہاتھی‘ قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے اب تک قومی خزانے کو 830 ارب روپے کا نقصان پہنچایا ہے۔
لاہور میں ایک جوتوں کی نمائش کے دوران بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی آئی اے حکومت پر بوجھ ہے، مگر ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اس کی نجکاری کا عمل بخوبی جاری ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ، ’نجی کمپنیوں نے پی آئی اے خریدنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے، پی آئی اے میں دلچسپی رکھنے والی 6 پاکستانی کمپنیاں ملائیشیا، ترکیہ اور متحدہ عرب امارات کی بین الاقوامی فرموں کے ساتھ مشترکہ منصوبے رکھتی ہیں، انہوں نے یکم اکتوبر کو ایک اہم تاریخ کے قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب یہ عمل مکمل ہوگا تو پاکستانیوں کو ایک بین الاقوامی معیار کی ایئر لائن ملے گی۔
انہوں نے پاکستان فٹ ویئر ایسوسی ایشن کی عالمی برانڈز کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کرنے پر تعریف کی اور کہا کہ بیرونی مشنز میں تجارتی افسران کی تعداد میں اضافہ ملک کے کاروباری تعلقات قائم کرنے میں مددگار ہوگا۔
علیم خان کا کہنا تھا کہ حکومت کا کام کاروباری کمیونٹی کو سہولت فراہم کرنا ہے، اور یہ وقت ہے کہ تاجر مواقع سے فائدہ اٹھائیں کیونکہ صنعت کار چین سے نکل کر تائیوان، بنگلہ دیش جیسے دیگر ممالک میں جا رہے ہیں۔