الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سنی اتحاد کونسل (ایس آئی سی)کے 39 ارکان قومی اسمبلی کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کا رکن قرار دینے کا نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے ان کے نام اپنی ویب سائٹ پر شائع کردیے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے سنی اتحاد کونسل کے جن 39 ارکان قومی اسمبلی کو تحریک انصاف کا رکن قرار دینے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے انہوں نے ایس آئی سی کے سرٹیفیکیٹ سے قبل پی ٹی آئی کا ٹکٹ کمیشن میں جمع کروایا تھا۔
الیکشن کمیشن نے سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے سابق چیف وہپ عامر ڈوگر اور شاہ محمود قریشی کے بیٹے زین قریشی سمیت 39اراکین قومی اسمبلی کے نوٹیفیکیشن جاری کیے ہیں۔
ان کے علاوہ شاندانہ گلزار، زرتاج گل، جنید اکبر، شہرام خان، عاطف خان اور لطیف کھوسہ کے نوٹیفیکیشن بھی الیکشن کمیشن نے جاری کردیے۔
واضح رہے کہ 12 جولائی کو سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے کیس میں پشاور ہائی کورٹ اور الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کو مخصوص نشستوں کا حقدار قرار دیا تھا۔
چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسٰی کی سربراہی میں 13 رکنی فل بینچ نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو غیر آئینی قرار دیا تھا، فیصلہ جسٹس منصور علی شاہ کی جانب سے لکھا گیا تھا۔
14مارچ کو پشاور ہائی کورٹ کے 5 رکنی لارجر بنچ نے متفقہ طور پر سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستیں نہ ملنے کے خلاف درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔
سپریم کورٹ کے فیصلے میں تحریک انصاف کے قرار دیے گئے 39 ارکان اسمبلی کی فہرست شامل تھی، سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کے 39 ارکان میں امجد علی خان ، سلیم رحمان، سہیل سلطان، بشیر خان جنید اکبر ، اسد قیصر ، شہرام ترکئی، انور تاج، فضل محمد خان ارباب عامر ایوب ، شاندانہ گلزار شامل ہیں۔
سپریم کورٹ نے اسامہ میلہ ،شفقت اعوان، علی افضل ساہی، خرم شہزاد ورک ، لطیف کھوسہ، رائے حسن نواز ، عامر ڈوگر ،زین قریشی ، رانا فراز نون، صابر قریشی، اویس حیدر جھکڑ، زرتاج گل کو بھی تحریک انصاف کے ارکان قرار دیا تھا۔
سپریم کورٹ نے علی محمد خان، شہریارآفریدی ،انیقہ مہدی، احسان اللہ ورک ، بلال اعجاز، عمیر خان نیازی، ثنا اللہ خان مستی خیل کو آزاد ارکان قرار دیا تھا۔