google.com, pub-3199947851844297, DIRECT, f08c47fec0942fa0 سود کی ادائیگی کیلئے محصولات کا 62 فیصد درکار ہوگا، اے ڈی بی - UrduLead
منگل , دسمبر 24 2024

سود کی ادائیگی کیلئے محصولات کا 62 فیصد درکار ہوگا، اے ڈی بی

ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کا کہنا ہے کہ پاکستان کو سود کی ادائیگی کے لیے مالی محصولات کا 62 فیصد درکار ہوگا جو 23-2022 میں 41 فیصد تھا۔

بینک نے اپنے ”ایشین ڈویلپمنٹ آؤٹ لک“ میں کہا ہے کہ پاکستان میں 25-2024 میں سرکاری قرضوں میں 7 فیصد کمی کے ساتھ جی ڈی پی کا 70 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ اس کے باوجود توقع ہے کہ سود کی ادائیگی کے لئے مالی آمدنی کا 62 فیصد درکار ہوگا، جو 23-2022 میں 41 فیصد تھا۔

بینک نے مزید کہا کہ پاکستان نے پالیسی ریٹ میں بھی کمی کی کیونکہ مئی میں افراط زر کی شرح 11.8 فیصد تک گر گئی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 38 فیصد تھی۔

جنوبی ایشیا اپریل 2024 میں اے ڈی او کی ترقی کی پیش گوئیوں کو بڑے پیمانے پر حاصل کرنے کی راہ پر گامزن ہے۔ بنگلہ دیش اور مالدیپ میں جی ڈی پی کی شرح نمو میں کمی کی پیش گوئی 2024 میں بھوٹان، نیپال اور پاکستان میں اضافے سے کی جائے گی، جس سے خطے کی 2024 کی شرح نمو کی پیش گوئی 6.3 فیصد پر برقرار رہے گی۔2025 کے لئے ترقی کی پیش گوئی کو معمولی طور پر کم کرکے 6.5 فیصد کردیا گیا ہے۔

مالی سال 2024ء (30 جون 2024ء کو ختم ہونے والے) کے لیے پاکستان میں جی ڈی پی کی شرح نمو کا عبوری حکومتی تخمینہ 2.4 فیصد تھا، جو دیگر عوامل کے علاوہ بہتر موسمی حالات اور سبسڈی والے سرکاری قرضوں کی وجہ سے مضبوط زرعی پیداوار کی عکاسی کرتا ہے۔

اگرچہ سری لنکا میں 2024 کی پہلی سہ ماہی میں معاشی کارکردگی اے ڈی او اپریل 2024 کی توقعات سے زیادہ رہی ، لیکن 2024 اور 2025 کے لئے ترقی کی پیش گوئی برقرار ہے کیونکہ سال کے آخر میں انتخابی عمل شروع ہونے کے ساتھ ہی غیر یقینی صورتحال برقرار ہے۔

اگرچہ افغانستان کی معیشت بحالی کے اشارے دے رہی ہے، لیکن سرمایہ کاری کا کمزور ماحول، تنگ مالی گنجائش، اور بین الاقوامی انسانی اور بنیادی ضروریات کی کمی اس کی کمزوری کی نشاندہی کرتی ہے۔ جنوبی ایشیا کے لئے افراط زر کی پیش گوئی 2024 میں 7.1 فیصد تک بڑھ گئی ہے اور 2025 میں 5.8 فیصد پر برقرار ہے۔

اگرچہ مالی سال 2024 اور مالی سال 2025 کے لئے بھوٹان، بھارت اور پاکستان میں افراط زر کی پیش گوئی اپریل 2024 کی طرح ہی ہے ، لیکن بنگلہ دیش اور مالدیپ کے لئے افراط زر کا تخمینہ اب زیادہ ہونے کی توقع ہے۔

About Aftab Ahmed

Check Also

ملک کاروبار دوست نہیں رہا: پاکستان بزنس فورم

پاکستان بزنس فورم نے سال 2024 کو بزنس کمیونٹی اور عوام کے لیے مشکل ترین …